لاہور، لندن (سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک ) مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہنگامی آرائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کی اعلی سطح اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں ، غنڈہ گردی میں جوملوث ہے ، معاف نہ کیاجائے ۔ جو کچھ ہوا اس پر ہر پاکستانی کا سر شرم سے جھک گیا ہے ۔ مریضوں کی اموات پر بے حد صدمہ ہے ۔بے گناہ جان سے جانے والے مریضوں کو کیا زرتلافی کوئی دے سکتا ہے ؟ قانون کے تحت سزا ملنی چاہئے ۔یہ صرف اور صرف پاکستان اور معاشرے کا نقصان ہوا جس پر دلی رنج وغم ہے ۔پڑھے لکھے طبقات کے درمیان تصادم ہونا حکومتی بدانتظامی کی بدترین مثال ہے ۔ واقعات بتارہے ہیں حکومت نے صورتحال کی سنگینی کو سمجھا نہ ہی تدارک میں سنجیدگی دکھائی ۔قانون نافذ کرنے والے قانون ہاتھ میں لیں گے تو پھر قانون اور انصاف کا نظام کیسے چلے گا؟زخموں پر مرہم لگانے والے زخم لگانے لگیں تو پھر مسیحائی کیسے ہوگی۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا وکلا کی طرف سے ہسپتال پر حملہ قابلِ مذمت ہے اور کسی بھی صورت میں قابلِ قبول نہیں ۔ڈاکٹر یاسمین راشد اور فیاض الحسن چوہان کے ساتھ بدسلوکی قابل مذمت ہے ۔بدقسمتی سے یہ منفی روایت خود عمران صاحب اور پی ٹی آئی کی اپنی ڈالی ہوئی ہے ۔عمران صاحب اور پی ٹی آئی نے سیاسی مخالفین کے لئے جو بویا تھا، آج کاٹنا پڑ رہا ہے ۔حکومت مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ نہ کرتی تو یہ آج یہ حالات نہ ہوتے ۔مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا پنجاب حکومت صوبے میں امن و امان کو بحال رکھنے میں فیل ہوگئی ہے ۔عثمان بزدار پنجاب کیلئے سکیورٹی رسک بن چکے ہیں۔