اسلام آباد (لیڈی رپورٹر،خیرنگارخصوصی) پاکستان میڈیکل اینڈڈینٹل کونسل(پی ایم ڈی سی) کے رجسٹرارنے پی ایم ڈی سی کی بحالی کے عدالتی فیصلے پر عملدرآمدنہ کرنے پر وزارت صحت کے سیکرٹری، جوائنٹ سیکرٹری، سیکشن افسر اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد سمیت 6 فریقین کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک بارپھر توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔ رجسٹرار بریگیڈیئر(ر)ڈاکٹر حفیظ الدین نے بیرسٹر ظفر اللہ کے ذریعے دائردرخواست میں موقف اختیارکہ 30مارچ کو پی ایم ڈی سی کو فوری بحال کرنے کے واضح عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا گیا۔30 مارچ کو عدالتی احکامات پر شام کے وقت میں دفتر میں بیٹھاہواتھاکہ وزارت کے افسران آئے اوردفتری احاطہ میں میرے تعینات کردہ گارڈز کو ہٹاکر پرائیویٹ افراد کو کھڑا کر دیا اور مجھے دفتر سے نکل جانے کا کہا جس پر میں نے انہیں کہا کہ وہ عدالتی احکامات پر عمل نہ کر کے توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں جس پر انہوں نے کہاکہ 31 مارچ کو میٹنگ کرتے ہیں اس پر دوسرے روز ایک طویل میٹنگ بھی ہوئی لیکن میرے اصرار کے باوجود کونسل میں جاری اقدامات سے متعلق مجھے بریفنگ تک نہ دی گئی۔استدعا ہے کہ فریقین کوتوہین عدالت کے جرم میں 6ماہ قیداورتنخواہیں ضبط کرنے کی سزادی جائے ۔