لاہور(جوادآراعوان)صوبائی دارالحکومت کے بڑے انتخابی معرکے این اے 131میں دونوں جماعتوں کے ووٹرز جن میں خواتین اور نوجوان سب سے بڑی تعداد میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے لئے صبح 8 بجے سے قبل ہی پولنگ سٹیشنز پہنچے جن میں معذور اور معمر ووٹر ز بھی شامل تھے ،تحریک انصاف نے اس مرتبہ الیکشن ڈے مینجمنٹ کی غلطیوں کونہیں دھرایااور پوری تیاری سے میدان میں اتری،ٹرن ائٓون 40فیصد کے قریب رہا ۔این اے 131میں کل 16امیدوار میدان میں تھے لیکن اصل مقابلہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اورمسلم لیگ(ن)کے سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کے درمیان تھا ۔حلقے میں ٹوٹل پولنگ بوتھس کی تعداد 691ہے جس میں 395مرد حضرات کے لئے اور 296خواتین ووٹرز کے لئے قائم کئے گئے ۔ روزنامہ 92نیوز نے مختلف پولنگ سٹیشنز پر ووٹروں کا فیصلہ معلوم کرنے لئے جب ان سے سوال پوچھا تو 80فیصد سے زائد خواتین اور 90فیصد نوجوان ووٹرز نے عمران خان کو ووٹ کاسٹ کرنے کا فیصلہ سنایا ۔دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان اکا دکا ناخوشگوار واقعات بھی پیش آئے لیکن پولنگ کا عمل مجموعی طور پر پرامن اور خوشگوار ماحول میں مکمل ہوا۔فوج کے جوان معذور اور معمر ووٹرز کا ووٹ کاسٹ کرنے میں بھی مدد فراہم کرتے رہے ،کئی ووٹرز نے سیکورٹی کی ڈیوٹی پر مامور فوج کے افسروں اور جوانوں کو گلدستے بھی پیش کئے ۔این اے 131کے نیچے پی پی 162اور163پر بھی درجنوں امیدوار میدان میں تھے لیکن اصل مقابلہ تحریک انصاف اور مسلم لیگ(ن)کے امیدواروں میں تھا ، پی پی 162 سے تحریک انصاف کے امیدوار عبدالعلیم خان اور (ن) لیگ کے امیدوار محمد یاسین سوہل تھے جبکہ پی پی 163میں تحریک انصاف کے بلال اسلم بھٹی اور (ن) لیگ کے میاں نصیر احمد امیدوار تھے ۔