کراچی (سٹاف رپورٹر) ایف آئی اے نے قومی ایئرلائن میں 6 ایئربس 310 طیاروں کی خریداری اورمرمت کی مد میں ادارے کو45 ملین ڈالرکا نقصان پہنچانے اوربدعنوانی کے الزام میں پی آئی اے کے سابق ایم ڈی اعجازہارون سمیت 4 اعلیٰ افسروں کیخلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔چیف ٹیکنیکل آفیسر سمیت سابق اورموجودہ 4 افسروں کوریکارڈ سمیت کل ایف آئی اے کراچی آفس طلب کیا گیاہے ۔ایف آئی اے سپریم کورٹ کے احکامات پرمبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کررہی ہے ۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹرایف آئی اے عبدالرؤف کے جاری کردہ الگ الگ نوٹسزمیں سابق ایم ڈی پی آئی اے اعجازہارون،سابق ڈائریکٹرانجینئرنگ اینڈ مینٹی ننس افتخارگل،پی آئی اے کے اسسٹنٹ مینجر ٹیکنیکل سروسزمالیات،انجینئرنگ اینڈ مینٹی ننس جہانزیب محمد خان،ڈپٹی چیف انجینئرای ایس اینڈ سی اے جنید محمد خان کوہدایت کی گئی ہے کہ وہ بالترتیب 27 فروری اور2 مارچ کو ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل میں پیش ہوکرصفائی پیش کریں۔معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ طیاروں کی خریداری سے متعلق انکوائری میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ سابق ایم ڈی پی آئی اے نے ادارے کیلئے سابق افسروں کیساتھ ملکر 3 سے 4 برس کی سروس لائف رکھنے والے جہازخریدے اورپی آئی اے کو دانستہ طورپرکروڑوں کا نقصان پہنچایا،ایوی ایشن پالیسی کے تحت طیاروں کی خریداری کے وقت 15 برس سروس لائف کی مدت کے حامل طیاروں کی خریداری ضروری تھی مگر اعجاز ہارون نے سیاسی اثرورسوخ کی بناء پراختیارات سے تجاوزکیا اور ایوی ایشن قوانین اورادارے کے قواعد وضوابط کے برعکس خریداری کی ۔پھرانکی مرمت کے نام پرکروڑوں روپے کے پرزہ جات کیلئے ادائیگی دکھا کرمالی بے ضابطگیوں کے مرتکب ہوئے جبکہ ڈرائی لیزپرحاصل 6 ایئر بس 300 طیاروں کی مینٹیننس کیلئے خلاف ضابطہ ادائیگیاں کی گئیں۔