کراچی (سٹاف رپورٹر) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی و ترقی اسد عمرنے حکومت سندھ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جارہا،عمران خان تعصب کی سیاست نہیں کرتے ،وفاق سے پہلے جو پیسہ سندھ گیا وہ عوام پرخرچ نہیں ہوا،اس سے سرے محل بنے ،ڈائمنڈ کے نیکلس بنے ،دبئی میں ٹاورکھڑے ہوئے اورفرانس میں جائیدادیں بنیں،میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے اسد عمرنے کہا کہ وزیراعلیٰ مراد شاہ نے کہا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے تو تعصب کیا جارہا ہے ،سندھ کو ترقیاتی فنڈ نہیں مل رہا،دوسرے صوبوں میں زیادہ خرچ کئے جارہے ہیں،وفاقی وزیرنے کہا کہ ہماری حکومت آنے سے پہلے آخری تین سال میں سندھ میں وفاقی حکومت کے منصوبوں کیلئے رکھے گئے پیسے دیکھیں اورپچھلے سال،رواں برس اوراگلے سال کودیکھ لیں تو ہماری حکومت کے تین سال میں کم ازکم 32 فیصد زیادہ رقم رکھی گئی،وزیراعلیٰ شاید اس لیے کنفیوژہورہے ہیں کہ وہ سندھ کے عوام اورسندھ حکومت میں تفریق نہیں کرپا رہے ،انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ صاحب آپ سندھ کی حکومت ہیں لیکن سندھ کے عوام نہیں اورہم نے پیسہ سندھ کے عوام پرخرچ کرنا ہے حکومت سندھ پرنہیں،پیپلزپارٹی این ایچ اے پروفاق سے سوال پوچھ رہی ہے ،پیپلزپارٹی نے موٹرویزبنانے پرایک روپیہ خرچ نہیں کیا،وفاقی وزیرنے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے سندھ کیلئے 2 تاریخی پیکیجوں کا اعلان کیا،اسمیں شہری اوردیہی علاقوں کوبھی رکھا گیا،ان دونوں پیکجزمیں مجموعی طورپر18 اضلاع شامل ہیں،ان پیکجزمیں وفاقی حکومت پی ایس ڈی اورپبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے جومنصوبے بنارہی اوروفاقی ادارے اپنے بجٹ سے جوکام کررہے ہیں وہ ایک ہزارارب روپے سے زیادہ بنتا ہے اوریہ تین سال میں مکمل ہوجائیں گے ،کے فورمنصوبہ جوسالوں سے رکا ہوا تھا اسکی ذمہ داری ہم نے لی ہے ،صوبائی حکومت سندھ کارڈاستعمال اورہمارے لیے سندھ میں مشکلات پیدا کرنیکی کوشش کررہی ہے ۔