اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ جو افراد جان بوجھ کر ٹیکس ڈیفالٹ کریں گے انہیں گرفتار کریں گے ، گرفتاری کی منظوری کا اختیار وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کے پاس رہے گا،7.2 ملین افراد کا ڈیٹا موجود ہے اور اسی ڈیٹا کی بنیاد پرٹیکس نوٹسز جاری کیے جائیں گے ، ٹیکس نوٹسز بھی تھرڈ پارٹی کے ذریعے بھیجنے پر غور کر رہے ہیں،تھرڈ پارٹی آڈٹ ہوگا، 100 فیصد آڈٹ نہیں کیا جائے گا، آئی ایم ایف نے 150ارب روپے کے ٹیکسز اور بجلی کی قیمت 4روپے 95پیسے بڑھانے کا کہا، مذاکرات جاری ہیں، آئی ایم ایف کو کہا سرکلر ڈیٹ میں اضافہ رک جائے گا، ریونیو میں اضافہ ہوگا،عالمی مالیاتی ادارے سے تعلقات بہتر ہیں، آئی ایم ایف ستمبر میں چھٹا اور ساتواں جائزہ ایک ساتھ کرے گا،2.5 ارب ڈالرز کے یورو بانڈز جاری کیے جائیں گے ، سکوک بانڈز، گرین بانڈز اور پانڈا بانڈز بھی جاری کیے جائیں گے ۔فیض اللّٰہ کموکا کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلا س میں وزیر خزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں،ہم نے کہا کہ یہ اس طرح نہیں کیا جا سکتا، ہدف دوسرے طریقے سے حاصل کریں گے ۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ ایس ایم ای سیکٹر کو 20 لاکھ روپے تک کیش فلو بنیاد پر قرض دیں گے ۔ ایف بی آر کو کہا ہے کہ افسران کے جلد تبادلے نہ کریں،افسران کو فیصلے کرنے سے نہیں روکا ، میں نے آئی ایم ایف کی کئی باتیں نہیں مانیں ۔شوکت ترین نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ چارٹر آف اکانومی پر بات کرنے کیلئے تیار ہوں۔ وفاق صوبوں میں رینجرز تعیناتی، سکیورٹی، صحت کے اخراجات برداشت کر رہا ہے ۔ ایف بی آر ٹیم میں جون 2022ء تک کوئی تبدیلی کا امکان نہیں، اسسٹنٹ کمشنر ایف بی آر سے گرفتاری کے اختیارات واپس لے لئے ۔ ڈر ہے ایف بی آر ٹیکس نادہندہ سے ڈیل نہ کر لے ۔ اگر چھوٹ ختم کرنے سے سرمایہ کاری متاثر ہوئی تو چھوٹ دوبارہ بحال کر دیں گے ۔