کراچی (کامرس رپورٹر)پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان مسلسل چوتھے روز بھی برقرار رہا اور 1700سے زائد پوائنٹس کی کمی اور کاروباری معطلی کے بعد صورتحال میں قدرے بہتری آئی لیکن مندی کا رجحان پھر بھی غالب رہا، ٹریڈنگ کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 286.22پوائنٹس کی کمی سے 30129.83پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔شدید مندی کے باعث سرمایہ کاروں کو83ارب 22کروڑروپے کا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت بھی58کھرب82ارب39کروڑ32لاکھ روپے سے گھٹ کر57کھرب99ارب17کروڑ32لاکھ روپے ہوگئی۔سٹاک ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کے خطرات کے باعث دنیا بھر کی طرح پاکستان سٹاک مارکیٹ میں بھی شدید مندی ریکارڈ کی جارہی ہے جس کے تحت کاروباری ہفتے کے چوتھے روز بھی ٹریڈنگ کے ابتدائی اوقات میں حصص کی فروخت کا شدید دباؤ دیکھنے میں آیا جس کے پیش نظر سٹاک مارکیٹ 5فیصد سے زائد گرگئی اور انتظامیہ کو رسک مینجمنٹ قوانین کے تحت ایک بار پھر ٹریڈنگ 45منٹ کے لئے روکنی پڑی۔ رواں ہفتے تیسری مرتبہ اور گزشتہ دو ہفتوں میں چھٹی مرتبہ ٹریڈنگ معطل کی گئی جس کے بعد قدرے بہتری آئی اور آئی ایم ایف کی جانب سے تمام ممالک کی سٹاک مارکیٹوں کو سہارا دینے کی تجاویز کے پیش نظر ریکوری آئی لیکن مندی کے اثرات مکمل طور پرزائل نہ ہوسکے اور کے ایس ای100انڈیکس 0.94فیصد گرنے کے بعد 30129.83پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ کے ایس ای30انڈیکس 39.49پوائنٹس کی کمی سے 13209.64پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 283.22پوائنٹس کی کمی سے 21685.43پوائنٹس پر بند ہوا ۔ کاروباری حجم30کروڑ83لاکھ 46ہزار شیئرز رہا جو بدھ کے مقابلے میں12کروڑ16لاکھ 91ہزار زائد ہے ۔گزشتہ روز 358کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 235کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ 108کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ اور15کمپنیوں کے حصص کی قیمتیں مستحکم رہیں ۔