لاہور، چونیاں، قصور ( کرائم رپورٹر، تحصیل رپورٹر ، ڈسٹرکٹ رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ ) چونیاں میں تین بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا، اڑھائی ماہ کے دوران شہر کے مختلف مقامات سے اغوا ہونے والے تین بچوں کی نعشیں برآمد ہوگئیں، 9 سالہ فیضان کی نعش سلامت ملی ، 9 سالہ علی، 8 سالہ سلمان کی مسخ شدہ نعشیں ملیں، ان نعشوں کی ہڈیاں اور کھوپڑیاں ملی ہیں ، اس دوران اغوا ہونے والے 12 سالہ عمران کا سراغ نہ مل سکا، تین بچوں کو بیدردی سے زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا، نعشوں کی اطلاع انڈسٹریل اسٹیٹ کے قریب کے ٹیلوں سے ٹریکٹر ٹرالوں پر مٹی لیجانے والے افراد نے پولیس کو دی، پولیس نے تازہ نعش اور دیگر ہڈیاں کھوپڑیاں اپنی تحویل میں لے لیں، نعش کو پوسٹمارٹم کیلئے ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا، شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا، ورثا کا کہنا ہے کہ اگر پہلے بچے کے اغوا پر پولیس مستعدی سے کام لیتی تو دیگر بچے اغوا نہ ہوتے ، پولیس کے مطابق نعشوں کا ڈی این اے کر ایا جائے گا، گمشدہ بچوں کے ورثا نے احتجاج ریکارڈ کرایا تھا، تاہم اسی دن چار بجے 9 سالہ فیضان کو پیر جہانیاں سے اغوا کرلیا گیا اور اب چار اغوا ہونے والے بچوں میں سے تین کی نعشیں برآمد ہوگئیں، دو کی نعشیں مسخ شدہ ہیں، پولیس کے مطابق علاقہ میں پولیس سرچ آپریشن جاری ہے ، سنگدل ملزموں کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا ۔ پولیس کے مطابق نعشیں ایک جگہ سے ملنے سے لگتا ہے ان کے قتل میں ایک ہی ملزم ملوث ہے ، ڈی پی او قصور کے مطابق ناقابل شناخت بچوں کی نعشیں ڈیڑھ دو ماہ پرانی لگتی ہیں، آئی جی پنجاب کیپٹن(ر) عارف نواز خان نے لاشیں ملنے کے واقعے کا نوٹس لے کر آر پی او شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کر لی،آئی جی پنجاب پولیس نے ملزمان کو جلد ٹریس کر کے گرفتار کرنے کی بھی ہدایت کر دی۔ علی حسنین کے اغوا کا مقدمہ 17 اگست، سلمان کا 10 اگست، فیضان کا 16 ستمبر کو درج کیا گیا، نعشوں کو دیکھ کر اہل خانہ بے ہوش ہوگئے اور دیواروں سے ٹکریں مارتے رہے ، خدشہ ہے کہ اغوا ہونے والے عمران کو بھی مار کر نعش پھینک دی گئی تاہم اس کی نعش کی تلاش جاری ہے ۔ بچے فیضان کی نمازجنازہ اداکردی گئی،شہریوں نے پولیس کے خلاف شدیداحتجاج کیا، مرکزی انجمن تاجران نے ہڑتال کااعلان کردیا،انجمن تاجران کے مطابق بچوں کے قاتل گرفتار ہونے تک ہڑتال جاری رہے گی،ادھرآئی جی پنجاب نے چونیاں واقعے پر6رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی،کمیٹی میں ڈی پی او قصور،ایس پی انویسٹی گیشن اورایس پی قدوس شامل ہیں،کمیٹی تین روز میں ابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو پیش کرے گی، آئی جی پنجاب عارف نواز نے کہا ایک لاش ، چالیس دن ، دوسری دو ماہ اور تیسری گزشتہ رات کی ہے ، فرانزک ٹیموں نے شواہد اکٹھے کرلئے ، رات کو بچے فیضان کی ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ جاری کردی گئی،پولیس کے مطابق بچے فیضان کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، اے آئی جی کے مطابق شبہ پر 4 افراد کو حراست میں لیا گیا۔