اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)اسلام آبادویمن چیمبر کی بانی صدرثمینہ فاضل نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے مابین تجارتی عدم توازن کم کرنے کے لئے پاکستانی برآمدات کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے ۔پاک چین تجارت کا جھکائو چین کی طرف ہے جس سے پاکستان کو خسارے کا سامنا کرنا ہوتا ہے ۔پاکستان بڑے پیمانے پر زرعی اشیاء برآمد کر سکتا ہے جس کے لئے چین باہمی تجارتی معاہدے کی شرائط میں نرمی لائے ۔خواتین کو سی پیک کے تحت بننے والے منصوبوں میں مواقع دئیے جائیں اور انھیں چین سے تجارت کے لئے ترغیبات و سہولیات دی جائیں۔ ثمینہ فاضل نے یہ بات چینی سفارتخانے کے کلچرل کونسلر مسٹر ہنگ زانگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ ویمن چیمبر خواتین کو با اختیار بنانے اور صنفی مساوات کے لئے کوشاں ہے ۔ تاجر خواتین پاکستان اور چین کو قریب لانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں اس لئے تجارتی اور ثقافتی وفود کے تبادلے کئے جائیں۔ چین میں کامیابی حاصل کرنے والی خواتین کو پاکستان آنے کی دعوت دی جائے تاکہ وہ یہاں آ کر تاجر خواتین کی حوصلہ افزائی کر سکیں۔ویمن چیمبر کی سابق صدر مسز ممتاز راجہ نے کہا کہ پاکستانی تاجر خواتین کو چینی یونیورسٹیوں میں مختلف شعبوں میں تربیت دی جائے جبکہ دونوں ممالک ملبوسات، ہینڈی کرافٹس، جیولری، ہاتھ سے بنے گئے قالین،اور مقامی سامان آرائش و زیبائش کے شعبوں میں بھی تعاون کریں تاکہ ان شعبوں سے وابستہ خواتین کو با اختیار بنانے میں مدد ملے ۔ اس موقع پرچینی سفارتخانے کے کلچرل کونسلرنے بتایا کہ چین میں خواتین کو ہر قسم کی سہولت دی جا رہی ہے اور وہ ملکی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ دونوں دوست ممالک کی خواتین کے اشتراک کی تجویز حوصلہ افزاء ہے اور اس سلسلہ میں ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔ملاقات میں نائمہ انصاری، ثمینہ اختر، ساجدہ انور، روزینہ، عمارہ ابرار اور گل رخ بھی موجود تھیں۔