روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق سی پیک کے بعد پاکستان اور چین نے انفارمیشن کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل سٹریٹیجک سپیس پارٹنر شپ معاہدے پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چین اور پاکستان کی دوستی سرد گرم حالات کی آزمائی ہوئی ہے۔ چین پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے سی پیک کی صورت میں نہ صرف کثیر سرمایہ کاری کر رہا ہے بلکہ دوست ملک نے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کے لیے بھی بھرپور تکنیکی معاونت فراہم کی ہے ۔جس کا ثبوت بھارت کے فرانس سے رافیل طیارے خریدنے کے بعد پاکستان کا جے ایف تھنڈر طیاروں کے بلاک فور کی ملک میں تیاری ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان چین سے زرعی ٹیکنالوجی کے علاوہ بڑی صنعتوں کے قیام میں رہنمائی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کی صورت میں تعاون حاصل کر سکتا ہے۔ جدید دور میں ملکوں کی ترقی میں آئی ٹی کے شعبے کا کلیدی کردار ہے۔ پاکستان کی اس شعبے میں برآمد محض 1.2ارب ڈالر تک محدود ہے۔ اب پاکستان نے ڈیجیٹل سپیس پارٹنر شپ معاہدے پر دستخط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چین کی معاونت سے پاکستان کی آئی ٹی کے شعبہ میں برآمدات 5ارب ڈالر تک بڑھنے کی امید کی جا رہی ہے۔ بہتر ہو گا حکومت چین کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں صنعتی یونٹ لگانے اور جدید ٹیکنالوجی پاکستان لانے پر قائل کرے تا کہ پاکستان میں روزگار کے مواقع پیدا کر کے بے روزگاری اور مہنگائی کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔