بیجنگ،فیصل آباد ،سجاول ( 92 نیوز رپورٹ، نامہ نگار )چین میں محصورپاکستانی طلباسینیٹرشبلی فرازکے بیان اور حکومت کے عدم تعاون پرپھٹ پڑے ،ایک روز قبل سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے چین میں پھنسے طلبہ کو فی کس840ڈالر منتقل کرنے کا دعویٰ کردیا،شبلی فراز نے کہاتھا طلبہ کو840ڈالر کے حساب سے رقم منتقل کردی گئی ہے جبکہ چین میں مقیم پاکستانی طلباکہتے ہیں کہ ہمارے اکائونٹس خالی پڑے ہیں، طلبہ نے سوال اٹھایا کہ بغیر اکاؤنٹس لئے رقم کس کو منتقل کی گئی،بدین کی طالبہ کیف الوری نے کہاسفارتخانے کویہ تک نہیں پتہ کہ چین میں کتنے پاکستانی طلباہیں؟ ، شہر سیل، بینک بند ہے ،کیا طالبعلم 840 ڈالر کھائیں گے ؟طلبانے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیاکہ کم ازکم ہمیں ووہان شہرسے نکالنے کاانتظام کیاجائے جبکہ شہرووہان سے 92نیوزکوویڈیوپیغام دینے والے زرعی یونیورسٹی فیصل آبادکے سابق وائس چانسلراقبال ظفرکے بیٹے ہیں، اقبال ظفرکے مطابق بیٹااڑھائی سال سے چین میں پی ایچ ڈی کیلئے مقیم ہے ،عثمان سمیت دوسرے پاکستانی طلبابالکل کمروں تک محدودہوکررہ گئے ہیں،راشن کابھی پرابلم ہے ،حکومت طلباکی واپسی کیلئے بندوبست کرے ،عثمان کی بیوی بچے بھی اس کی واپسی کی راہ تک رہے ہیں،والدہ غم سے نڈھال ہیں،92نیوزسے گفتگومیں انہوں نے کہاکہ یہ توکوئی مائوں سے پوچھے کہ کس طرح بیٹوں کے بغیررہ رہی ہیں ۔چین کے میڈیکل کالجوں میں زیرتعلیم سجاول کے 7طلبا بھی اب تک چین میں محصور ہیں، والدین اپنے بچوں کے حوالے سے شدید پریشانی میں مبتلاہیں۔ چین کی ہوبے یونیورسٹی آف میڈیسن میں 35پاکستانی طلبہ محصور ہیں ،طالبات کاویڈیوپیغام سامنے آگیا،طالبات کہہ رہی ہیں مشکل حالات سے گزررہے ہیں،اگرہم وائرس سے بچ گئے توٹینشن سے مرجائینگے ،غذائی قلت کاسامناہے ۔