اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) چین کے سفیر ژاؤ جنگ نے کہاہے کہ افغانستان میں تمام دھڑے تنازعات کا طویل المعیاد حل نکالیں گے ۔بین الاقوامی دنیا کو افغان تنازعہ کے دیرپا حل کیلئے کردار ادا کرنا ہو گاافغانستان میں قیام امن کی ہر کوشش کی حمایت کرتے ہیں ۔ افغانستان میں تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ مسائل کا سیاسی حل نکالیں جبکہ افغانستان کے سفیر ڈاکٹر عمر زخیلوال نے کہاہے کہ علاقائی امن و استحکام سے ہی ترقی ممکن ہے ممالک کی پالیسیاں سکیورٹی پر مبنی ہیں، معاشی امور پر نہیں۔علاقائی اقتصادی ربط و تعاون سے ہی خطے کے تمام ممالک ترقی کریں گے ۔پیر کو پاک،چائنا انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام چین، پاک، افغان چوتھے سہہ فریقی مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا ۔ تقریب میں چین کے سفیر ژاؤ جنگ، افغان سفیر عمر ذخیلوال،یورپین یونین سفیر جین فرانکوائز کوٹین، آزربائیجان سفیر علیزادے نے شرکت کی ۔ مشاہد حسین سید نے کہاہے کہ پاک، افغان، چین کا مستقبل یکساں ہے ، طاقت کا توازن مغرب سے مشرق کی جانب مڑ چکا ہے ،سی پیک، تاپی، ایران پاکستان گیس پائپ لائنز اور کاسا جیسے منصوبے اہم ہیں۔ہم گریٹر جنوبی ایشیاء کی طرف بڑھ رہے ہیں، اسے مستحکم کرنا ہو گا۔ ڈاکٹر عمر زاخیلوال نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں خطے میں اقتصادی کوآپریشن کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ اس وقت خطے میں امن اور استحکام کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عالمی برادری نے خطے میں ربط و تعاون کی بہت بات کی، وسائل فراہم نہیں کیے ،افغانستان، سی پیک منصوبے کی مکمل حمایت کرتا ہے ۔چین کے سفیر ژاؤ جنگ نے کہا کہ چین کیلئے خطے میں امن انتہائی اہم ہے ،بین الاقوامی دنیا کو افغان تنازعہ کے دیرپا حل کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا، پاک، افغان، چین سہہ فریقی مذکرات جلد کابل میں ہوں گے ، سی پیک منصوبہ کسی کیخلاف نہیں، تمام ہمسایوں اور شراکت داروں کے تعاون سے افغان مسئلہ کے حل چاہتے ہیں۔ چینی سفیر نے کہاکہ پاکستان کی حکومت پر امن افغانستان کیلئے بہت محنت کر رہی ہے ۔ چین، امن و ترقی کیلئے افغانستان اور پاکستان کیساتھ ہے ۔