اسلام آباد (لیڈی رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ نے چینی انکوائری کمیشن رپورٹ کے خلاف شوگر ملز کی انٹراکورٹ اپیل کو قابل سماعت قرار دیکر وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا جبکہ اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی ہدایت کردی۔ جمعرات کو جسٹس عامرفاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بنچ نے شوگرکمیشن انکوائری کے خلاف شوگرملزایسوسی کی انٹراکورٹ اپیل کو قابل سماعت قرار دیدیا۔ دوران سماعت شوگر ملز ایسوسی ایشن کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ یک رکنی بنچ نے ہماری درخواست پر بیس جون کو فیصلہ جاری کیا تھا، تفصیلی فیصلہ ہمیں ابتک نہیں ملا، جسٹس عامر فاروق نے استفسارکیاکہ کیا شوگر انکوائری کمیشن بنانیکا نوٹیفکیشن گزٹ آف پاکستان میں شائع ہواجس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ نوٹیفکیشن گزٹ آف پاکستان میں 16 مارچ کو شائع ہو گیاتھا،مخدوم علی خان نے کہاکہ وزیر اعظم نے معاملے پر ایڈہاک کمیٹی بھی بنا رکھی تھی، ایڈہاک کمیٹی جن ٹی او آرز پر کام کر رہی تھی، کمیشن نے بھی تقریباً انہی پر کام کیا، ایڈہاک کمیٹی نے شوگر ملز سے متعلق ایک رائے پہلے دیدی تھی،پھر ایڈہاک کمیٹی کی سفارش پر کمیشن بھی بنا دیا گیا،شوگر کمیشن نے ایڈہاک کمیٹی کی باتوں کو زیادہ بڑھا کر مزید منفی رنگ میں پیش کیا،کمیشن میں ابتدائی طور پر چھ ممبران شامل کیے گئے تھے ،رپورٹ سامنے آئی تو اس پر 7 ممبران کے دستخط موجود تھے ، ہم نے معاملہ اٹھایا توجواب میں حکومت نے ساتویں ممبر کی شمولیت کا نوٹیفکیشن پیش کر دیا،ہم نوٹیفکیشن پر بحث کرنا چاہتے تھے لیکن ہمیں وقت نہیں دیا گیا جس پرجسٹس عامرفاروق نے کہاکہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ شوگر انکوئری کمیشن قانون کے مطابق تشکیل نہیں دیا گیا؟ شوگرملزکے وکیل نے کہاکہ ہم ایسا ہی کہہ رہے ہیں۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ کیا نوٹیفکیشن بروقت شائع نہ ہونے سے کمیشن غیر قانونی ہو جائیگا؟ جس پر مخدوم علی خان نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں کہ جب نوٹیفکیشن شائع ہو گا، اسکے بعد ہی موثر ہو گا،دلائل سننے کے بعد عدالت نے شوگر ملز کی انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت قرار دیدی، جسٹس عامرفاروق نے کہاکہ ہم آپکی درخواست پر حکومت سے جواب مانگ رہے ہیں،عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہاکہ آپ نے 16 مارچ والا نوٹیفکیشن ہمیں دکھانا ہے وہ شائع ہوا تھا یا نہیں،اگر نوٹیفکیشن قانون کے مطابق جاری تھا توکیس چار منٹ میں ختم ہو جائے گا،اس موقع پردرخواست گزار وکیل نے شوگر انکوائری رپورٹ معطل کرنے کی بھی استدعا کی جس پر جسٹس عامرفاروق نے کہاکہ اس معاملے کو ہم تحریری حکمنامہ جاری کرتے دیکھ لیں گے ،عدالت نے کیس کی سماعت 15 جولائی تک ملتوی کردی۔