لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے میں نیب کی ترجمان ہو ں اور نہ ان کی صفائی میں کچھ کہوں گی ، ریاستی ادارہ ہے اوراگر ان کے کردار میں کوئی رکاوٹ آتی ہے تو حکومت ان سے تعاون کریگی۔ پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان ود معید پیرزادہ میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا وزیراعظم کا کوئی ایسا مشیر نہیں جس کا کوئی ٹی وی چینل ہو ،شاہد خاقان عباسی اشارے سے ہی بات کرتے ہیں ا ن کا اشارہ کس کی طرف ہے ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں ۔ چیئرمین نیب کے موجودہ سیکنڈل کے حوالے سے وزیراعظم اور وزیراعظم ہائوس کا کوئی لینادینانہیں ۔ چیئرمین نیب کی ویڈیو کا تانے بانے وزیراعظم کے ساتھ جوڑنا کسی بھی طورپر درست نہیں، یہ صرف اورصرف اپوزیشن کا گھٹیا پن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کے خلاف سازش ن لیگ نے کی کیونکہ ایسی ٹیپیں بنانا ان کا وطیرہ ہے ، اپوزیشن احتساب کے عمل کو ختم کراناچاہتی ہے اس لئے یہ سارے شور مچار ہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی رہنما مائزہ حمید نے کہا کہ ہم توپہلے سے کہہ رہے ہیں کہ ہمارے خلاف انتقامی سیاست ہورہی ہے ، احتساب کیلئے اپوزیشن کو ہی چنا ہوا ہے ، نیب نہ صرف شاہد خاقان عباسی بلکہ ن لیگ کے تمام رہنمائوں کے خلاف کوئی نہ کوئی چیز نکالنے کی کوشش میں ہے ۔ سب جانتے ہیں جس چینل نے ویڈیو جاری کی ہے وہ کس کا ہے ۔ چیئرمین نیب کے معاملے میں مس یوز آف اتھارٹی ہے جس کی پارلیمانی انکوائری کا ہمارا مطالبہ درست ہے ۔ پیپلزپارٹی کی رہنما ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا احتساب کے حوالے سے حکومت کا رویہ درست نہیں ، ہم چیئرمین نیب سے متعلق ویڈیو میں ہم کسی بھی طرح سے شامل نہیں ہونگے ان کی انکوائری ہونی چاہئے ہم نے یہ مطالبہ کیاہے کہ کیا فیصل واوڈا آسمان سے اترے ہیں، ان کے خلاف انکوائری نہیں ہورہی، ان کی لندن میں کروڑوں روپے کی جائیداد کا سکینڈل آیا ہے ۔