اسلام آباد سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کے دو ارکان جسٹس(ر) ارشاد قیصر اور جسٹس(ر)الطاف ابراہیم قریشی اپنی 5سالہ مدت پوری کر کے 28جولائی کو ریٹائر ہو جائیں گے لیکن ان کی جگہ دو نئے ناموں کے لئے ابھی تک وزیر اعظم اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے درمیان مشاورت شروع نہیں ہو سکی ۔ اب دو نوںمعزز ممبران کی ریٹائرمنٹ میں صرف ڈیڑھ ماہ رہ گیا ہے ،آئین کے تحت الیکشن کمشن کے کسی رکن کی ریٹائرمنٹ کی صورت میں 45روز کے اندر کسی دوسرے رکن کاتقرر ضروری ہے لہٰذا وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کے مابین مشاورت کا عمل شروع ہونا چاہیے تاکہ مقررہ مدت کے اندر دو نئے ممبران کا تقرر کر کے الیکشن کمیشن کو غیر فعال ہونے سے بچایا جا سکے۔ ماضی میں ایسی ہی ایک صورت حال کی وجہ سے الیکشن کمیشن کو اپنی آئینی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لئے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ارکان کے تقرر میں تاخیر سے اس کے عدالتی امور بالخصو ص سیاسی جماعتوں کے وہ مقدمات تاخیر کا شکار ہو سکتے ہیں جو الیکشن کمیشن کے روبرو پیش کیے گئے ہیں۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف کے مابین ریٹا ئر ہونے وا لے ارکان کی جگہ پر دو نئے ممبران کے تقرر کے لئے مشاورت کا عمل ابھی سے شروع ہو جانا چاہئے تاکہ الیکشن کمیشن بلا تاخیر اپنے فرائض انجام د یتا رہے۔