لاہور(نمائندہ خصوصی سے )چیئرمین تنظیم اتحاد امت محمد ضیاء الحق نقشبندی نے جمعہ 24مئی کو یوم شہداء داتا علی ہجویری منانے کے ساتھ ساتھ یکم جولائی کو سانحہ داتا دربار کو 9سال مکمل ہونے پر لاہور میں ’’شہداء داتا علی ہجویری کانفرنس‘‘ اورحالیہ شہداء کا ’’ختم چہلم لاہور‘‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ خودکش حملے کرنے اور کرانے والے اسلام اور پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ایک ماہ ہونے کو آیا سانحہ داتا دربار کے مجرم گرفتار نہیں کئے گئے ۔اس حوالے سے عوام کے دل و دماغ میں کئی خدشات جنم لے رہے ہیں۔اس امرکا اظہار انہوں نے ’’تنظیم اتحاد امت پاکستان اور نیشنل مشائخ کونسل ‘‘کے زیر اہتمام’’شہداء داتا علی ہجویری کانفرنس‘‘ کے حوالے سے لاہور پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔کانفرنس میں50سے زائد درگاہوں کے سجادہ نشین حضرات حکومت وقت سے مطالبات پیش کیے ۔کانفرنس میں شرکت کرنے والے مشائخ عظام میں صاحبزادہ دیوان احمد مسعود چشتی ،صاحبزادہ عظمت محمود تاج چشتی ، خواجہ غلام قطب الدین فریدی ، پیر میاں عبدالخالق ،پیر سید حبیب عرفانی ، صاحبزادہ پیر سید محمد نبیل الرحمن بخاری ،پیرمحمد سعیدصابری ، پیرسید ڈاکٹر جمیل الرحمن شاہ، پیر سید اظہر الحسن شاہ گیلانی ،پیر محسن منور یوسفی ،پیر سید واجد علی گیلانی،پیر ڈاکٹر محمد طارق ،پیر سید تنویر ، علامہ ذوالفقار مصطفی ہاشمی ، مفتی محمد خضر السلام نقشبندی ،پیر صوفی محمد اطہر السدروی ،پیر غلام رسول اویسی ،مولا نا عبداﷲ ثاقب ،اشرف عاصمی، میاں خالد حبیب الٰہی ،علامہ عابد قادر، علامہ غلام اصغر صدیقی ،بدر ظہور چشتی ،مولانا محمد علی نقشبندی مفتی محمد عمران ،محمد نواز کھرل ، مفتی محمد قیصراوردیگر شامل تھے ۔ محمد ضیاء الحق نقشبندی نے کہا کہ بزرگو ں کے دربار محفوظ رہنے سے ہی حکومتی ایوان محفوظ رہ سکتے ہیں۔حکومت سابقہ حکمرانوں سے سبق سیکھے داتا علی ہجویری اور صوفیاء سے بے وفائی کرنے والوں کا دھڑن تختہ ہو جا تا ہے ، کیونکہ تخت لاہور کے اصل وارث داتا علی ہجویری ہیں۔ لہٰذا پنجاب حکومت کی سردمہری مناسب نہیں ،اس ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اہل سنت کے صبر کا امتحان نہ لیا جائے ۔پنجاب حکومت سانحہ داتا دربار پر مصلحت کا شکار ہوئی تو داتا علی ہجویری کے کروڑوں عقیدت مندوں کا غم وغصہ طوفان کی شکل اختیار کرسکتا ہے ۔ حکمران عاشقان رسولؐ کے صبر کا امتحان نہ لیں اور داتا دربار پر دہشت گردی کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں۔ اولیاء کے آستانے آباد رہیں گے اور دہشت گردوں کے اڈے مزیدبرباد ہوتے رہیں گے ۔ دہشت گردوں نے امام الاولیاء حضرت داتا علی ہجویر ی کے مزار پرانوار پر حملہ کر کے ایک بار پھر اﷲ تعالی کے عذاب اور غضب کو دعوت دی ہے یہ سانحہ دہشت گردوں کی باقیات کیلئے موت ثابت ہوگا۔جمعہ 24مئی کو یوم شہداء داتا علی ہجویری کے موقع پر چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں لاکھوں مساجد میں’’صوفیاء کرام کی تعلیمات ‘‘کے موضوع پر خطیب حضرات خطابات جمعہ دیں گے ۔ چیئرمین تنظیم اتحاد امت محمد ضیاء الحق نقشبندی نے کہا ہے کہ کتنے افسوس کی بات ہے ،سانحہ داتا دربار پر وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب نے اس سانحہ پر مشائخ کو اعتماد میں نہیں لیا ،حالانکہ ان صوفیاء کے پیروکارحضرات نے مذہبی ہم آہنگی برقرار رکھی ہوئی ہے ،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور اس حوالے سے حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے ۔پاکستان بنانے والے مشائخ کے فکری وارثوں کو متحد ، منظم ،فعال اور متحرک کریں گے ۔شہید پاک پولیس کے ہوں یا پھر عام عوام وہ ہمارے شہداء ہیں کیونکہ انہوں نے داتا علی ہجویری کے مستانوں ملنگوں اورغلاموں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان اﷲ کے حضور پیش کی ہے ۔پیر خواجہ غلام قطب الدین فریدی نے کہا کہ ہم فرقہ واریت اور دہشت گردی کے خاتمے اور امن کے قیام کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے ، ماضی میں بھی ہم عاشقان رسول ؐنے دہشت گردوں ، ان کے حامیوں سہولت کاروں اورسرپرستوں کے خلاف آواز حق بلند کی تھی۔ حکمران سن لیں، پاکستان بنانے والے اہل سنت نے مسلسل دہشت گردی کا شکار ہونے کے باوجود پر امن رہ کر محب ؤ?ہ وطن ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔اہل سنت اپنے حقوق کی پامالی ، ناانصافی اور ظلم برداشت نہیں کریں گے ۔ دیوان احمد مسعود چشتی سجادہ نشین پاک پتن نے کہا کہ میاں میر دربارکی وقف پراپرٹی پر حکومت پنجاب فوری طور پر صوفی یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرے ۔مزارات کی آمدن کو صرف اور صرف اولیاء کرام کی تعلیمات کے لئے وقف کیا جائے ۔جس کا اعلان آنے والے بجٹ میں فوری طور پر کیا جائے ۔پیر سید تنویر حسین نے کہا کہ عالمی قوتیں انسانیت پر رحم کھائیں اور پاکستان میں اپنا خونی کھیل بند کر دیں۔ دہشت گردی میں بیرونی سرمایہ کے عمل دخل کے سدباب کے لئے حکومت فوری طور پرموثر حکمت عملی مرتب کرے ۔ پیر سید جمیل الرحمان اور پیر نبیل الرحمن نے کہا کہ حکومتی سطح پر وفاقی‘ صوبائی‘ ڈویڑنل اور ضلعی امن کمیٹیوں سے کالعدم تنظیموں کے افراد کو نکالیں اور کالعدم تنظیموں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے ۔پیر سید اظہر الحسن نے کہا کہ بے گناہ انسانوں کا خون بہانے والے طالبان اسلام کے دشمن، پاکستان کے باغی اور مسلمانوں کے غدار ہیں۔ سانحہ داتا دربار کے ماسٹر مائنڈ اور منصوبہ سازوں کو بے نقاب کرکے سر عام پھانسی دی جائے ۔ پیر حبیب عرفانی نے کہا کہ داتا درباراوردیگر مزارات پر سکیورٹی کی آڑ میں زائرین اور د کانداروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور کم وقت میں زیادہ سے زیادہ زائرین کا دربار میں داخلہ ممکن بنانے کے لئے واک تھرو گیٹ اور تلاشی لینے والے عملے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے ۔