اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، آن لائن ، این این آئی ) چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کوئی ڈیل، ڈھیل ملے گی نہ این آر او دیا جائے گا ،ا ب ہوائوں کا رخ بدل رہا ہے ،موجودہ حکومت کے دور میں ہونیوالی کرپشن بھی دیکھیں گے ،ہر طاقت ہمارے دروازے کے باہر ختم ہوجاتی ہے ، بجٹ کروڑوں کا لیکن بچہ کتے کے کاٹنے سے ماں کی گود میں مر جاتا ہے ،کیا یہ پوچھنا غلط ہے کہ 100ارب کا قرضہ کہاں گیا؟۔اسلا م آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ2017کے بعد کوئی بڑاسکینڈل سامنے نہیں،ناقدین سمیت سب کو یقین دلاتا ہوں کہ ہواؤں کا رخ بدل رہا ہے ۔ پہلے ان مقدمات پر توجہ دی جو طویل عرصے سے زیرالتوا تھے ، کو ئی نہ سمجھے کہ حکمر ان جما عت میں ہے تو وہ بری الذمہ ہے دیکھنا ہو گا 35سال میں کیا کرپشن ہو ئی اور 12یا 15ماہ میں کیا ہو ا ۔جاوید اقبال نے کہا کیا آپ سے یہ بھی نہ پوچھا جائے کہ 100ارب کا قرضہ کہاں گیا؟ بجٹ کروڑوں کا لیکن بچہ کتے کے کاٹنے سے ماں کی گود میں مر جاتا ہے صوبے کا کارڈ بھی استعمال کرلیں نیب کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیوں کہ ہماری منزل کرپشن کاخاتمہ ہے ۔انہو ں نے کہا کہ ہر طاقت نیب کے دروازے کے باہر ختم ہوجاتی ہے ، نیب کی طرف سے کوئی ڈیل، ڈھیل یا این آر او نہیں دیا جائے گا نیب کی طرف سے کسی بھی قسم کا کو ئی سمجھو تا نہیں ہو گا ،نیب سمجھوتا کر ے گا یا میں سرنڈر کر وں گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے کبھی قانون نہیں پڑھا وہ بھی تنقید کر رہے ہیں میرا کسی سے ذاتی جھگڑا نہیں، مجھ پر الزام تراشی، کردارکشی اور دھمکیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اتنا خوفناک زمانہ نہیں کہ مائیں بچوں کو نیب کے نام سے ڈرائیں۔بی آرٹی کیس کے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے حکم امتناعی ہے اور ہم کوشش کررہے ہیں کہ عدالت کا حکم امتناع ختم ہوجائے ، ہروہ شخص جونیب کے ریڈار پر ہے وہ تو نیب کو اچھا نہیں کہے گا، مجرم کو پکڑنا جرم ہے تو یہ جرم ہوتا رہے گا، جیسے مجنوں کی منزل لیلیٰ تھی ویسے نیب کی منزل کرپشن کاخاتمہ ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ مختلف عدالتوں میں 1270 ریفرنس چل رہے ہیں اور وہ وقت ضرور آئے گا جب پاکستان سے کرپشن کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں ، پاکستان تاقیامت سلامت رہے گا۔