کابل، واشنگٹن، اسلام آباد، لندن ( نیوز ایجنسیاں، 92 نیوز رپورٹ) کابل میں امریکہ نے ڈرون حملہ کردیا، حملہ میں میاں بیوی اور چار بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے ، خواجہ بغرا کے علاقہ میں ایک گھر میں کھڑی گاڑی کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا، مبینہ طور پر داعش کے 2 کارکن ہلاک ہوگئے ، امریکہ نے کہا کہ خودکش بمبار وں کو مارا گیا جو کابل ایئرپورٹ پر حملہ کی تیاری کر رہے تھے ۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ حملے میں خودکش بمبارکو نشانہ بنایا گیا جو کابل ایئر پورٹ پر حملہ کر سکتا تھا ۔ اے پی نے بتایا کہ طالبان ذرائع کے مطابق گاڑی اور گھر پر الگ الگ دو حملے کئے گئے ، تاہم مقامی افراد کے مطابق صرف ایک دھماکے کی آواز سنی گئی ۔ امریکی سینٹ کام کے ترجمان نے بتایا کارروائی میں دولت اسلامیہ خراسان کے خود کش حملے کا خطرہ ختم کردیا ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ایک بچے سمیت ایک خاندان کے 2 افراد ہلاک اور 3 دیگر زخمی ہوئے ۔ امریکہ اور اس کے اتحادی 100 کے قریب ممالک نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ انہوں نے طالبان سے اس بات کی ضمانت حاصل کرلی کہ سفری دستاویز رکھنے والے افراد کو آزادی کے ساتھ ملک چھوڑنے کی آزادی دے دی جائے گی۔ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا 300 امریکی شہری اب بھی افغانستان میں موجود اور ہم ان کی واپسی کیلئے کام کر رہے ہیں، کچھ امریکیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ طالبان کی 31 اگست کی ڈیڈلائن کے بعد بھی وہ وہاں موجود رہیں گے ۔امریکہ میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوون نے کہا ہے کہ امریکہ افغانستان میں مزید فوجی کارروائیاں کرے گا۔ امریکی حکام نے بتایا کہ کابل میں سی آئی اے کا آخری ٹھکانا بھی تباہ کر دیا۔ کابل حملوں میں مارے گئے 13 امریکی فوجیوں کی تفصیلات کے مطابق ان میں 2 خواتین اور پانچ فوجیوں کی عمرتیں 20 سے 30 سال کے درمیان تھیں۔ جنرل ہانک ٹیلر نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کابل ایئرپورٹ پر امریکی افواج کی تعداد اب 4000 سے کم ہے ۔ امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں داعش۔خراسان کے خلاف ڈرون حملے جاری رہیں گے ، جب بھی کوئی ہمارے فوجیوں پر حملے کی کوشش کرے گا ہم جواب دیں گے ۔بائیڈن کے بیان کے رد عمل میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ 31 اگست کے بعد امریکہ کو افغانستان میں ڈرون سمیت کسی بھی قسم کے حملے کرنے کا کوئی حق نہیں ، 31 اگست کے بعد افغانستان میں کوئی حملہ کرے گا تو اسے روکیں گے ۔ پینٹاگون کے عہدیدار نے بتایا کہ 14 اگست کے دن سے اب تک ایک لاکھ 13 ہزار 500 افراد کو افغانستان سے نکالا گیا ہے ۔ اتوار کے روز بھی 1400 افراد کو نکالا گیا۔ دریں اثنا اردوان نے کہا ہے کہ ترکی اور امارت اسلامی کے درمیان معاہدے طے پا گیا، معاہدہ کے اہم نکات کے مطابق ترکی امارت اسلامی کو کو ایک جائزحکومت تسلیم کرے گا۔ترکی اور قطر مل کر کابل ائیرپورٹ چلائیں گے ۔ انقرہ ایک نجی فرم کے ذریعے ہوائی اڈے کی سیکورٹی فراہم کرے گا۔ترک کمانڈوز سادہ کپڑوں میں خدمات انجام دیں گے اورایئرپورٹ سے باہر نہیں نکلیں گے ۔انقرہ افغانستان میں اپنی سفارتی موجودگی برقرار رکھے گا۔ قائم مقام وزیر تعلیم امارت اسلامی نے کہا ہے کہ لڑکیاں اور لڑکے اب یونیورسٹیوں میں اکٹھے تعلیم حاصل نہیں کر سکیں گے ۔ ترجمان طالبان سہیل شا ہین نے قطری ٹی وی کو انٹرویو میں کہا اشرف غنی نے اچانک حکومت چھوڑ کرغلطی کی ، ہم تو پرامن اقتدار کی منتقلی کا انتظار کررہے تھے ۔ غنی کو افغانستان کے لوگوں کا پیسہ واپس کرنا ہوگا۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک انٹرویو میں کہاافغان عوام سرحد پر باڑ لگانے سے اتفاق نہیں کرتے کیونکہ اس نے قوموں اور خاندانوں کو تقسیم کیا ہے ۔ حکومت سازی میں دیگر سیاسی شخصیات کو شامل کرنے کا کسی سے وعدہ نہیں کیاگیا۔امیر المومنین کی وفات کی خبر جھوٹی، وہ زندہ ہیں اور اس وقت قندھار کے مقام پر سیاسی و عسکری معاملات پر مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں، ان شاء اللہ چند دن بعد منظر عام پر آئیں گے ۔ دوسری طرف افغانستان کے سابق وزیراعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کا کہنا ہے کہ اگر ہم مل کر حکومت بنائیں تو بھی امریکہ اور اس کے اتحادی افغان حکومت کو قبول نہیں کریں گے ۔ کابل میں پاکستانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ 31 اگست کے بعد حکومت کے قیام کے لیے مشاورت ہو گی، کونسل بنائی گئی تھی وہ طالبان سے نئی حکومت کے قیام پر بات کرے گی، کونسل نے طالبان کو ایک عبوری حکومت کے قیام کا مشورہ دیا تھا، اسی مشورے کے تحت اب اداروں کے عبوری سربراہ بنائے جا رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ طالبان کی حکومت چلے ، ائیرپورٹ سکیورٹی ایسے ملک کو دی جائے جو ہمارے ملک کے بارے میں غلط عزائم نہ رکھتا ہو۔ بھارت افغان عوام کو یقین دلائے کہ وہ مداخلت نہیں کرے گا۔ سوشل میڈیا پر ایک سابق بھارتی فوجی کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ کہہ رہا ہے کہ بھارت احمد شاہ مسعود کو پیسے دے اور سپورٹ کرے ۔بھارت پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی طرح ماضی کی غلطیاں مانے اور عدم مداخلت کا اعلان کرے ۔ داعش ایک مسئلہ ہے مگر اتنا بڑا نہیں ۔ سربراہ حزب اسلامی نے کہا حکومت میں حصہ نہیں چاہتے اگر طالبان نے ہمیں دعوت دی تو اس پر غور کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ بیرونی افواج کا منصوبہ تھا کہ پر امن انتقال اقتدار نہ ہو اور ایک نئی جنگ شروع ہوجائے ۔ افغانستان میں پاکستان اور ایران سے زیادہ معدنیات ہیں۔ یہاں سونا، تانبا، لوہا، لیتھیم ، تیل، گیس موجود ہے جس کی مدد سے افغانستان کی حالت بہتر کی جا سکتی ہے ۔ بی بی سی کے مطابق طالبان نے پنج شیر صوبے میں انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سہولیات کو منقطع کر دیا ۔ترجمان طالبان ذبیح اﷲ مجاہد نے کہا کہ ایک ہفتے کے اندر پوری کابینہ کا اعلان کر دیا جائے گا تاہم کابینہ میں خواتین ارکان کے شامل ہونے سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے ۔امریکہ ، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک افغانستان سے سفارتی تعلقات بحال رکھیں۔ ذبیح اﷲ نے ایک ٹویٹ میں کہا 26 اگست کو کابل میں ترکمانستان کے سفارتخانے کے قریب سے دو پاکستانیوں کے گرفتار ہونے کی خبر بے بنیاد ہے ۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ٹویٹ میں کہا دوسری جنگ عظیم کے بعد برطانیہ نے انخلا کا سب سے بڑا آپریشن مکمل کیا،برطانیہ نے آپریشن پٹنگ کے دوران 2 ہفتوں میں 15 ہزار افراد کو افغانستان سے نکالا۔