Common frontend top








کالم


آج کے کالم 

  


کالم آرکیو


پیپر چیکنگ کیلئے مشین مارکنگ سسٹم لانے کا فیصلہ

پیر 18 مارچ 2024ء
اداریہ
وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات کی زیر صدارت یونیورسٹی آف ایجوکیشن میں سکول ایجوکیشن ریفارمز کے حوالے سے مشاورتی اجلاس ہوا۔ مشاورتی اجلاس میں پیپر چیکنگ میں شفافیت کیلئے مشین مارکنگ سسٹم لانے اور نصاب کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنے کیلئے ممکنہ تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔تعلیمی بورڈز میں پرچوں کی چیکنگ کا انتظام انتہائی ناقص ہے۔ پہلے یہ طریقہ رائج تھا کہ چند پرچوں کا ایک پیکٹ اس مضمون کے کسی ماہر ٹیچر کو ارسال کردیا جاتا اور ٹیچر وہ پیکٹ چیک کر کے بورڈ کو بھجوادیتا۔جس کے باعث پیپر چیکنگ میں شفافیت برقرار نہیں
مزید پڑھیے


آٹھ ماہ میں ملکی قرضوں میں 59فیصد اضافہ!

پیر 18 مارچ 2024ء
اداریہ
سٹیٹ بنک کے اعداد و شمار کے مطابق وفاقی حکومت نے مالی سال 2024ء میں جولائی سے فروری تک 3ہزار 3سو 95ارب روپے کا قرض لیا جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 59فیصد زیادہ ہے۔ کوئی بھی ملک اپنے وسائل اور اخراجات میں توازن قائم کیے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔مہذب ممالک اگر قرض لیتے ہیں تو اس بات کو یقینی بھی بناتے ہیں کہ قرض کو ملکی وسائل میں اضافے اور قومی ترقی کے لئے استعمال کیا جائے۔ وطن عزیز میں گزشتہ تین دھائیوں سے حکمرانوں نے جتنے قرض لئے شاہی اخراجات اور کرپشن کی نذر ہو گئے اور
مزید پڑھیے


وزیرستان دہشت گردی: حکومت موثر پالیسی لائے

پیر 18 مارچ 2024ء
اداریہ
شمالی وزیرستان کے ضلع میر علی میں دہشت گردوں کے حملے میں سکیورٹی فورسز کے دو افسروں سمیت قوم کے سات بہادر جوان شہید ہو گئے۔سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تمام چھ حملہ آور مارے گئے۔آئی ایس پی آر کی جاری تفصیالت کے مطابق دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی سکیورٹی فورسز کی چوکی سے ٹکرا دی، جس کے بعد متعدد خودکش بم حملے ہوئے، جس کے نتیجے میں عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوا اورپانچ افراد شہید ہوئے۔ بیان میں کہا گیا کہ سکیورٹی فورس کے مزید دو ارکان بعد میں عسکریت پسندوں کے
مزید پڑھیے


تعلیم میں ترقی کیسے ممکن؟

اتوار 17 مارچ 2024ء
امتیاز احمد تارڑ
معاشرے کی ترقی کے لیے تعلیم لازمی ہے۔تعلیم ایک آدمی کو انسان بناتی ہے۔اس کی شخصیت میں نکھار پیدا کرتی ہے۔جاہل سے ممتاز کرتی ہے۔اسی بنا پر دنیا کا کوئی بھی معاشرہ تعلیم سے انکاری نہیں۔بدقسمتی سے پاکستان میں تعلیم سے فاصلے بڑھائے جا رہے ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو تعلیمی پسماندگی کی وجوہات میںکرپشن اور بد عنوانی سر فہرست ہے۔زندگی کا مقصد کائنات کا اصل شعور حاصل کر کے بے سہارا انسانوں کی زندگی میں حوصلہ پیدا کرنا اور مرجھائے ہوئے چہروں پر مسکراہٹ لانا ہے۔یہ سب تعلیم کی بدولت ہو سکتا ہے۔جس طرح خالص
مزید پڑھیے


سرخرو ہوتاوزیر اعظم شہباز شریف

اتوار 17 مارچ 2024ء
ملک محمد سلمان
مسلسل دوسری بار وزیراعظم منتخب ہونے کا ریکارڈ قائم کرنے والے شہبازشریف وزارت عظمی کا حلف اٹھانے کے فوری بعد مشکلات کا شکار پاکستان کے استحکام،تعمیروترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے کاموں میں لگ گئے۔پہلے ہی دن میٹنگز پر میٹنگزاورہنگامی دورے، حکومتی اخراجات میں کمی کیلئے کمیٹی کی تشکیل۔ گوادر میں بارشوں سے تباہی کی خبر ملی تو فوراً سے پہلے بلوچستان کا رخ کیا،نہ صرف تباہ شدہ گھروں کی فوری تعمیر کا حکم جاری کیا بلکہ موقع پر لاکھوں روپے کے امدادی چیک تقسیم کیے۔ملک کے کسی بھی کونے میں کوئی شہری تکلیف میں ہو تو وزیر اعظم شہباز
مزید پڑھیے


دانشورانہ املاک پر ڈاکہ قابل تعزیر کیوں نہیں؟

اتوار 17 مارچ 2024ء
سعدیہ قریشی
"تصویر ادھوری رہتی ہے" کہ عنوان سے گزشتہ دنوں امبانی فیملی پر ایک کالم لکھا جو اللہ کے کرم سے بے حد وائرل ہوا ۔اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ لوگوں نے امبانی کی ٹریلین ڈالرز دولت کے کی گود میں چمچماتی زندگی کے گلیمر موجود اس کمی اور ادھورے پن کو دیکھا جسے دولت پورا نہیں کرسکی اور مسائل کے گرداب میں پھنسی اپنی زندگیوں میں موجود اللہ کی ان شمار نعمتوں کو محسوس کیا جسے ہل من مزید کی ہوس میں ہم نظر انداز کرتے ہیں۔بہرحال لفظوں کو قبولیت ملی اور کالم سوشل میڈیا پر سینکڑوں
مزید پڑھیے


پاک امریکہ عجب تعلقات، عجب مجبوریاں !

اتوار 17 مارچ 2024ء
فیصل مسعود
مذہبی طبقے سمیت پاکستانیوں کی ایک معقول تعداد امریکہ کی مسلم مخالف عالمی پالیسیوںکی ہمیشہ سے ناقد رہی ہے۔ امریکی بھی پاکستان پر بھروسہ کرنے سے کتراتے اور خطے میں اس کے عمومی طرزِ عمل پر شاکی رہے ہیں ۔امریکہ سے دوستی ہماری یکطرفہ کاوشوں کا نتیجہ تھی۔ پہلی فوجی آمریت کے دَور میں مگر پاکستان امریکی امداد لینے والا ایک بڑا اتحادی بن چکاتھا۔تاہم سال 1965 ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران جہاں ہمیں امریکی امداد کی بندش نہیں بھولتی تو وہیں سقوطِ ڈھاکہ سے پہلے امریکی بحری بیڑے کے نہ پہنچنے کا ہمارادکھ بھی دائمی
مزید پڑھیے


قابیل قبیلے

اتوار 17 مارچ 2024ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
جس انسانی تاریخ کا آغاز ہی المیے سے ہوا ہو ، وہاں طرب و جشن کی امید رکھنا بھی فضول ہے۔ بعض لوگ آدمؑ کے زمین پر اترنے کو المیے سے تعبیر کرتے ہیں، حالانکہ وہ انسانیت کا پہلا اور سب سے بڑا اعزاز تھا۔ اسے تو خدا کا نائب بنا کے بھیجا جا رہا تھا، جس کی سہولت کاری کے لیے جمادات، نباتات، دریا، چرند، پرند کی صورت رُوئے زمین پر اتنا بڑامنظرنامہ اُگایا اور لگایا گیا تھا کہ انسانی سوچ جس کا تصور بھی نہیں کر سکتی، شاعرِ مشرق نے اپنی باکمال نظم ’’روحِ ارضی آدم کا استقبال
مزید پڑھیے


قومی اسمبلی میں 7آرڈیننسز کی مدت میں توسیع!

اتوار 17 مارچ 2024ء
اداریہ
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی میں 7آرڈیننسز کی مدت میں120دن کی توسیع کی قرار داد منظوری دے دی گئی۔ واضح رہے کہ یہ آرڈیننسز نگران حکومت کے دور میں جاری کئے گئے تھے، جس پر پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی قادر پٹیل نے ہی نقطہ اٹھایا تھا کہ نگران حکومت نے آرڈیننسز جاری کر کے اپنے آئینی اختیارات سے تجاوز کیا تھا، یہاں یہ امر بھی توجہ طلب ہے کہ آئینی ماہرین کے مطابق جب اسمبلی کا اجلاس ہورہا تو حکومت آرڈیننس جاری نہیں کر سکتی، اس سے مفر نہیں کہ حکومت
مزید پڑھیے


اقوام متحدہ : اسلامو فوبیا کیخلاف ایک اور قرار داد کی منظوری

اتوار 17 مارچ 2024ء
اداریہ
روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق جمعہ 15مارچ کو اقوام متحدہ کی طرف سے اسلامو فوبیا کا دن منایا گیا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لئے ایک قرار داد منظور کی جس میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی تقرری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ پاکستان کی جانب سے ہر سال 15مارچ کو اسلامو فوبیا کے خلاف دن منانے کی اقوام متحدہ کی قرار دادسابق پی ٹی آئی کی حکومت کے دور میں منظور کی گئی تھی۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے یہ قرار
مزید پڑھیے


آئی ایم ایف کی مذاکرات میں کڑی شرائط

اتوار 17 مارچ 2024ء
اداریہ
مالی اعدادوشمار پر پاکستانی مذاکرات کاروں اور آئی ایم ایف کے مابین اختلاف ابھر آیا ہے لیکن حکومت نے تاحال موجودہ مالی سال کے باقی ماندہ عرصے کے دوران کسی ضمنی بجٹ کے ذریعے کوئی اضافی ٹیکس لگانے میں تذبذب کا مظاہرہ کیا ہے۔بجٹ خسارے کے ہدف پر نظر ثانی ممکن ہے لیکن آئی ایم ایف پاکستانی حکام سے کہہ رہا ہے کہ وہ بنیادی سرپلس کو یقینی بنانے پر عمل پیرا ہیں۔آئی ایم ایف نے پنجاب کی مالی حیثیت کے حوالے سے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے :وہ مطلوبہ آمدن اکٹھی کرنے اور اپنے بے لگام اخراجات کو لگام
مزید پڑھیے


بارش، خوشبو،مہکتی باتیں

هفته 16 مارچ 2024ء
محمد عامر خاکوانی
بہت سال پہلے کی بات ہے۔ ابھی لاہور آیا تھا اور نہ ہی صحافت شروع ہوئی تھی۔ کالج کے طالب علم تھے۔ ہمارے ایک دوست سرائیکی کے اچھے شاعر تھے ۔ کلاس کے دوسرے لڑکے جب کبھی موڈ میں آتے تو شاعروں کا مذاق اڑاتے اور ہمارے شاعر دوست کو بھی رگڑا لگ جاتا۔ ہمارے ایک دوست خاص طور سے تیز دھار طنز فرماتے اور سرائیکی، پنجابی محاورے کے مطابق شاعر کا توا لگاتے۔ ایک بات خاص طور سے فرمایا کرتے کہ شاعر بیکار مخلوق ہیں، شاعری کا آخر زندگی میں فائدہ ہی کیا ہے ؟یہ نکمے لوگ
مزید پڑھیے


نگہبان رمضان پیکیج اور مسائل

هفته 16 مارچ 2024ء
سعد الله شاہ
سحر کے ساتھ ہی سورج کا ہمرکاب ہوا جو اپنے آپ سے نکلا وہ کامیاب ہوا میں جاگتا رہا اک خواب دیکھ کر برسوں پھر اس کے بعد مرا جاگنا بھی خواب ہوا ایک شعر اور دیکھیے کہ ہماری آنکھ میں دونوں ہی ڈوب جاتے ہیں وہ آفتاب ہوا یا کہ ماہتاب ہوا ۔یہ آتاب و ماہتاب رومانٹک اشارے ہیں ان کا سیاست سے ہرگز تعلق نہیں۔ لیکن آج سیاست پر تھوڑی سی تو بات ہو گی کہ ہم بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں۔ ہم دیکھ رہے ہیں بلکہ سب ہی دیکھ رہے ہیں کہ وزیر اعظم کی نسبت پنجاب کی وزارت
مزید پڑھیے


مزرع تسلیم را حاصل بتول ؓ

هفته 16 مارچ 2024ء
مظہر لاشاری
1445ہجری کا رمضان المبارک شروع ہو چکا ہے خوش قسمت ہیں وہ مسلمان جو اللہ تعالیٰ کے فرمان اورحضور اقدسﷺ ؐ کی سنت کے مطابق روزے رکھ رہے ہیں لیکن اِس دفعہ رمضان المبارک میں جو قربانیاں فلسطینی مسلمان دے رہے ہیں اور جس طرح سے شہید ہونے والے مساجد کے کھنڈرات پر نمازیں ادا کر رہے ہیں اور اسرائیل کی تمام تر بر بریت اور ظلم کے باوجود روزے رکھ رہے ہیں اُس کی مثال پورے عالم اسلام میں نہیں ملتی۔ اللہ تعالیٰ سب کچھ د یکھ رہا ہے ہمارے روزے اور ہماری نمازیں ایسے مجاہدین کے سامنے کیا
مزید پڑھیے


"کون ہوتا ہے حریف مئے مرد افگن عشق"

هفته 16 مارچ 2024ء
نعیم قاسم
مئے مرد افگن عشق ایسی دو آتشہ شراب کو کہتے ہیں جو نشہ باز اور عشق کے گھائل متوالوں کو لمحوں میں ڈھیر کر دیتی ہے سوائے میدان اقتدار کے مرد حر کے جو مئے گلنار کا جام جم لہراتے ہوئے بار بار استفسار کرتا ہے" ہے کوئی مجھ جیسا عاشق جہاں بان جو قصر صدارت پر دوبارہ جلوہ افروز ہو اور تینوں دھڑوں __اسٹیبلشمنٹ ،مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف ___کی سیاسی بالیدگی کا انحصار اس باکمال کاریگرکی ہنر مندی پر ہو باوجود اس کے کہ وہ تینوں کو ناپسند ہو مگر مجبوری بن جائے۔ 1988 میں بے نظیر
مزید پڑھیے