اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ،لیڈی رپورٹر ،مانیٹرنگ ڈیسک،سٹاف رپورٹر ) قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاک ڈائون کی موجودہ صورتحال برقرار ر ہے گی ،صرف ہفتہ اور اتوار کو لاک ڈائون رہے گا ،جمعہ کو بھی کاروبار کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،بیرون ممالک سے پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا، سکول کالجز یونیورسٹیز شادی ہالز بند رہیں گے ، دکانیں اور مارکیٹیں ایس او پیز کے تحت 5 دن کھلیں گی، دکانیں کھولنے کیلئے پرانے اوقات کار پرعمل ہوگا ،تمام کاروباری مراکز اور مارکیٹس شام 7 بجے تک کھولنے کی اجازت ہو گی جبکہ شاپنگ مال بھی طے کردہ ضابطہ کار کے تحت کھلے رہیں گے ،اجلاس میں وفاقی وزراء اور وزرائے اعلی ٰ نے شرکت کی اور کورونا وائرس کی صورتحال کا مفصل جائزہ لیا گیا ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چند شعبے بندباقی سب کھول رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہماری این سی او سی ہر صبح ملتی ہے ، میٹنگ میں موجودہ صورتحال پرمشاورت ہوتی ہے ،ہم نے ڈاکٹرز سے رائے لیں کہ ہم نے کیا کرنا ہے ،پاکستان کے حالات دیگرملکوں سے مختلف ہیں ،یہاں غربت ہے ،پاکستان میں5کروڑلوگ دو وقت کی روٹی ٹھیک طرح نہیں کھاسکتے ،اگرہم سخت لاک ڈائون لگاتے توان غریب لوگوں کاکیاہوتا،لاک ڈا ئون کورونا کاعلاج نہیں صرف پھیلائو کم کیاجاسکتاہے ،پچھلے 3ماہ سے نچلاطبقہ لاک ڈائو ن کی وجہ سے بہت تکلیف میں تھا،کاروباراورکنسٹرکشن سیکٹرکوکبھی نہیں روکناچاہیے تھا،کوروناکہیں نہیں جارہا،ابھی تک کوئی ویکسین ایجادنہیں ہوئی،وبا آہستہ آہستہ پھیلے گی توہسپتالوں پرپریشرنہیں پڑے گا،امیرترین ملکوں نے بھی لاک ڈائون کھولنے کافیصلہ کیا۔اس میں شک نہیں کہ کوروناکیسزمیں اضافہ ہوگاہمیں احتیاط کرنی چاہیے ۔جب تک ویکسین نہیں آتی ہمیں کوروناکے ساتھ گزاراکرناہے ۔ہمیں اس طرح کا لاک ڈائون ہرگزنہیں کرناچاہیے جس طرح یورپ میں ہوا۔لاک ڈائون نہیں چاہتے تھے مگر اٹھارہویں ترمیم کے تحت صوبے آزاد ہیں،بھارت میں سخت لاک ڈاوَن کے باوجودزیادہ لوگ مرے ،کیسزبھی زیادہ ہیں، پیسے والے لوگ ایس اوپیزپرعمل کررہے ہیں،عام آدمی کاکورونا کے حوالے سے مختلف رویہ ہے ،ہم جتنی بے احتیاطی کریں گے ، اتنانقصان ہوگا،غربت اوروائرس کوپھیلنے سے روکنے کیلئے ہمیں احتیاط کرناہوگی، اپیل ہے کہ آپ کوذمے داری لیناپڑے گی،ذمے دارقوم بنناہوگا، ایس او پیز طے کر کے سیاحت کے شعبے کو بھی کھولا جائیگا،خیبر پی کے اور گلگت بلتستان حکومتوں کو ایس او پیز کے حوالے سے ہدایات دی ہیں ،ملک کی خاطر،غریب لوگوں کی خاطرایس او پیزپرعمل کریں،اگرلاک ڈاؤن بڑھایا تو غربت بڑھے گی،ٹائیگرفورس کے رضاکارلوگوں میں شعوردیں کس طرح کوروناکیساتھ رہنا ہے ،ہماری انتظامیہ اورپولیس پربہت دباؤ ہے ،پہلے دن سے ہیلتھ ورکرزاورڈاکٹرزکی فکر تھی۔ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کوفوری لانے کافیصلہ کیاہے ۔مشرق وسطیٰ سے زیادہ پاکستانیوں کو واپس لائینگے ،موجودہ صورتحال سے ہماری معیشت بہت متاثرہے ، ہمارے حالات ایسے نہیں کہ لوگوں کومزیدپیسے دیتے رہیں،ہم سب کواحساس ہے ،ہم نے کورونا کو بھی روکنا ہے اور معیشت کو بھی رواں دواں رکھنا ہے ۔50 فیصدسے زیادہ ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرزدستیاب ہیں،ہم روزانہ کی بنیاد پر وینٹی لیٹرز کی صورتحال پر بریفنگ دینگے ،ڈاکٹرز ایسوسی ایشنز سے بھی ملاقات کروں گا۔شوگر،بلڈپریشرکے مریضوں اوربزرگوں کاخاص خیال رکھناہوگا۔ وزیراعظم نے گرین پاکستان پروگرام کے تحت ملک میں پروٹیکٹڈ ایریا انیشیٹو شروع کرنے کی منظوری دی ہے ۔ انہوں نے یہ منظوری مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم سے ملاقات کے موقع پر دی ۔ وزیر اعظم سے گورنر سندھ نے ملاقات کی ۔ ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورتحال اور کورونا ، مسافر طیارے کے حادثے کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو کی گئی ۔ وزیر اعظم آفس میں اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ پر غور کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے آئندہ مالی سال بجٹ میں صنعت کو ہر ممکن مراعات فراہم کرنے ،نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور غیر ضروری سرکاری اخراجات کم کرنے کے عمل کو وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومتوں بڑھانے اور سبسڈی کی فراہمی کے موجودہ نظام پر نظرثانی کرنے کی ہدایت کر دی ۔ جبکہ صوبائی وزرائے اعلیٰ نے قومی کمانڈ اور آپریشن سنٹر (این سی او سی) کی جانب سے کورونا کے باعث بند کی گئی صنعتوں اور معاشی سرگرمیوں کے حوالہ سے تجویز کردہ نیگٹیولسٹ پر اتفاق کر لیا ۔ وزرائے اعلی ٰ وڈیو لنک کے ذریعے این سی او سی کے اجلاس میں شامل ہوئے جس کی صدارت وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے منفی فہرست کی مکمل تائید کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے منفی فہرست کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ایس او پیز کے ساتھ ریستوران کھولنا ممکن نہیں ہے ۔ اس موقع پر اسد عمر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی تجاویز اور تحفظات کو فیصلہ سازی میں شامل کیا جائے گا۔ ڈاکٹر معید یوسف نے فورم کو آگاہ کیا کہ ہوائی اڈوں کے لئے 2 جون سے ٹیسٹنگ رجیم کا خاتمہ کیا جا رہا ہے جہاں صرف علامتی مریضوں کی آمد پر ٹیسٹ کیا جائے گا ۔ کراچی ،کوئٹہ،پشاور (سٹاف رپورٹر ،مانیٹرنگ ڈیسک ) سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع جب کہ کاروباری اوقات میں اضافہ کردیا اب سندھ میں صبح 6 بجے سے شام 7 بجے تک کاروباری سرگر میوں کی اجازت ہوگی، لاک ڈاؤن کے تحت عائد پابندیوں کا اطلاق 30 جون تک ہوگا، اس حوالے سے محکمہ داخلہ نے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ، تعلیمی ادارے شادی ہالز، ریسٹورنٹس ،سپورٹس کلبس بند رہیں گے ، سنیما، تھیٹر، بیوٹی پارلرز، جلسے جلوس اور دیگر عوامی اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی ، کاروباری سرگرمیاں صبح 6 بجے سے شام 7 بجے تک جاری رہیں گی جب کہ یہ اجازت پیر سے جمعہ تک ہی ہوگی، پبلک ٹرانسپورٹ سروس کو بحال کرنے کا حتمی فیصلہ آج اجلاس میں ہوگا۔ادھر حکومت بلوچستان نے سمارٹ لاک ڈائون میں 15 دن کی توسیع کرتے ہوئے اس کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ۔ کاروباری مراکز اور دکانیں ہفتے میں 6 دن صبح 9 بجے سے شام 7 بجے تک کھلی رہینگی۔ ہفتے سے جمعرات تک سمارٹ لاک ڈائون کے تحت دکانیں کھولی جائینگی۔ جمعہ کے روز تمام کاروباری مراکز اور دکانیں بند رکھی جائینگی۔ دودھ دہی کی دکانیں، تندور، میڈیکل سٹورز پورا ہفتہ 24 گھنٹے اپنا کاروبار جاری رکھ سکیں گے ، انٹر سٹی اور انٹر ڈسٹرکٹ پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی برقرار رہے گی ، تمام تعلیمی ادارے بھی 15 جولائی تک بند رہینگے ۔ خیبر پختونخوا میں کورونا ایمرجنسی میں 10اگست تک توسیع کردی گئی ،ہفتے میں 5دن کاروبار کھلے رکھنے کا اعلان کیا گیا ۔تعمیرات سے وابستہ اور غیر ضروری دکانیں ہفتے میں 5دن کھلی رہیں گی۔دکانیں رات 7بجے تک کھلی رہیں گی۔ہفتے اور اتوار کے روز ضروری دکانوں کے علاوہ تمام کاروبار بند رہیں گے ۔اشیائے ضرورت کی دکانیں ہفتے کے 7دن رات 7بجے تک کھلی رہیں گی۔ادویات، دودھ کی دکانیں ، ریڑھی بانوں، تنور اور دیگر ضروری اشیا کیلئے وقت کی پابندی نہیں ہوگی۔