کوئٹہ (کرائم رپورٹر) کو ئٹہ کے نواحی علاقے خیزئی چوک پر یکے بعد دیگرے 2دھماکوں میں ایک شخص جاں بحق، ایس ایچ اوز، پولیس اہلکاروں اور صحافیوں سمیت 10افراد زخمی ہوگئے ، پولیس کے مطابق ٹرانسپورٹ کمپنی کے سامنے بم دھماکے کے بعد امدادی کارروائیاں شروع ہونے پر دوسرا بم دھماکہ ہوگیا، دونوں دھماکوں میں چھیپا کلرک نعیم جاں بحق ہوگیا، نجی ٹی وی چینل کا رپورٹر ابرار احمد، کیمرہ مین سید رحمت علی سمیت پولیس تھانے خروٹ آباد کے ایس ایچ او نورالحسن، ائیرپورٹ روڈ تھانے کے ایس ایچ او نیاز، سپاہی عصمت اللہ، اسپیشل برانچ کے اہلکار خوش دل، بم ڈسپوزل اسکواڈ کے فضل الرحمن، کا نسٹیبل ارشاد، عارف علی، سویلین نصیب اللہ سمیت دیگر افراد زخمی ہوگئے ، زخمیوں کو فوری سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا، صوبائی وزیر صحت میر نصیب مری نے کوئٹہ میں 2دھماکوں کے بعد سول ہسپتال کوئٹہ اور بولان میڈیکل ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی، سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی گرفتاری کے لئے سرچ آپریشن شروع کردیا، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان،گورنر امان اللہ یاسین زئی اور صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے کوئٹہ بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر امن و امان خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ صوبائی وزیرداخلہ میرضیالانگونے کہاہے دونوں دھماکے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعہ کئے گئے ،امن کے دشمن محرم الحرام میں افراتفری پھیلاناچاہتے ہیں،امن وامان سے متعلق اجلاس طلب کرلیا،سکیورٹی امورکاازسرنوجائزہ لیاجائیگا، پہلے دھماکے میں آدھا کلو اور دوسرے میں 12 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔ کوئٹہ دھماکے