اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،نمائندہ خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ خورشید شاہ نے 3 نام دیئے جن پراتفاق رائے نہیں ہوسکا،نگران وزیراعظم کے چوتھے نام پر پیر 27 مئی تک اتفاق ہوجائیگا،عدم اتفاق کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا جائیگا،کمیٹی کو حکومت اور اپوزیشن کی جانب 2،2نام د یئے جائینگے ،الیکشن کا بائیکاٹ کیا نہ ہی آئندہ کبھی کر ینگے ۔نوازشریف کے انٹرویو کوبنیاد بنا کرپارٹی چھوڑنے کا کوئی جواز نہیں، پارٹی چھوڑنے والوں میں ایک بھی اصولی شخص نہیں ،ماضی گواہ ہے کہ پارٹی چھوڑنے والوں کوکبھی فائدہ نہیں ہوا، پارٹی چھوڑنے والوں کو 4 برسوں میں کچھ نہیں ہوا توآخری 15روز میں کیا مشکل پیش آئی؟ سچائی کیلئے ٹرتھ کمیشن بننا چاہیے ۔انہوں نے فاٹا انضمام سے متعلق پریس کانفرنس میں بتایا کہ فاٹا کا معاملہ ہمارے منشور کا حصہ ہے ۔فاٹا اصلاحات پر سیاسی جماعتوں کی معاونت پرمشکور ہوں۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کا انضمام جلد ہوجائیگا۔امید ہے کہ 4 روز میں خیبرپختونخوا اسمبلی میں ایکٹ پاس کیا جائیگا۔انہو ں نے کہاکہ فاٹا میں فوج کو اتفاق رائے سے بھیجا گیا۔فاٹا عوام نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں۔دریں اثنا نجی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ فاٹا سے 11 میں سے 9 ارکان بل کے حامی تھے ۔ ا نہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن اورمحمودا چکزئی نے الیکشن کی وجہ سے بل کی حمایت نہیں کی اورعلیحدگی اختیار کی۔2اڑھائی سال کا عرصہ گزر گیا اوراتفاق رائے نہیں ہوسکا۔آج اسمبلی میں پیپلزپارٹی، تحریک انصاف، ق لیگ اورن لیگ بھی تھی لیکن سب نے بل کی حمایت کی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ چودھری نثار پرانے ساتھی ہیں،گلے شکوے ہوتے ہیں وہ کہیں نہیں جارہے کیونکہ وہ کہیں جانہیں سکتے ۔ چودھری نثارعلی خان ایک رائے کااظہار کرتے ہیں جس سے میں اتفاق نہیں کرتا، انہوں نے بہت سی ایسی باتیں کیں جو نہیں کرنی چاہئے تھیں البتہ سیاسی سفر تو اکٹھا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ڈان کے انٹرویوسے جو مطلب نکالا گیا وہ یہ تھا کہ بھارت نے یہ بات نکالی کہ شاید پاکستان ممبئی حملے کیلئے بندے بھیجے ،کسی نے نہیں پڑھا کہ اس میں لکھا کیا تھا ۔ نوازشریف نے وضاحت بھی کی تھی ۔انہوں نے ملاقات میں 3 باتیں کیں اور پریس ٹاک میں نے کی جس کو نہ دکھانے کا فیصلہ بھی میرا تھا ، بہت سی ایسی باتیں ہوئیں جنہیں دکھانے سے اچھا تاثر نہ جاتا۔ نوازشریف نے درست کہا لیکن جو نتیجہ اخذ کیا گیا وہ غلط ہے ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ مشرف کو باہر جانے کیلئے عدالت نے اجازت دی تھی، ابھی سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سے وضاحت مانگی ہے ۔ کابینہ اجلاس میں اصغر خان کیس پرعدالت کے احکامات پرغور کیاجا ئیگا۔ ہم نے ملک کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کیا اور کافی حد تک حل بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم ہوگئی، اگرعوام4 سے 5 روپے فی یونٹ دینے کیلئے تیارہیں تو ہرگھر کوبجلی 24گھنٹے مل سکتی ہے ۔ مستقبل میں سب سے بڑا چیلنج پا کستان کیلئے پانی کا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ چینی صدر سے حافظ سعید کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی، بھارتی اخبار کی خبر غلط ہے ،کرنل جوزف کو سفارتی استثنیٰ حاصل تھا ہم مقدمہ نہیں چلا سکتے تھے ۔ جاں بحق لڑکے کے لواحقین کو عدالتی حکم کے مطابق معاوضہ ادا کیا جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیب کا ٹارگٹ مسلم لیگ (ن) ہے ۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی آج لاہور میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اہم منصوبہ شاہدرہ کے قریب امامیہ کالونی ریلوے کراسنگ پر 6 رویہ اوورہیڈ برج کا سنگ بنیاد رکھیں گے ۔