پاکستان میں اداروں کی کرکٹ اور کھلاڑیوں بارے اہم فیصلے کے لئے چیئرمین پی سی بی‘ چیف ایگزیکٹو ‘ تین سابق اور ایک موجودہ کپتان نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے ملاقات کی ہے جس میں کرکٹ کی بہتری کے لئے کئی پہلوئوں پر غور کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد کرکٹ بحالی کے لئے دوررس فیصلے کیے جس سے امید قائم ہوئی تھی کہ پاکستان کرکٹ میں بہتری آئے گی کیونکہ حکومت نے اداروں کی ٹیمیں تحلیل کر کے صرف چھ ریجنل ٹیمیں تشکیل دی تھیں، جس کا مقصد یہ تھا کہ کم کھلاڑیوں پر بہتر توجہ مرکوز رکھ کر انہیں عالمی معیار کا کھلاڑی بنایا جا سکے گا۔ لیکن ان ٹیموں پر پی سی بی کے کنٹرول اور محدود سہولیات سے کھلاڑیوں کی وہ صلاحیتیںکھل کر سامنے نہ آ سکیں، جس کی توقع کی گئی تھی۔ ویسے بھی اداروں کی ٹیموں میں ایک ہزار کے قریب کھلاڑی موجود تھے جبکہ صوبائی ٹیموں میں سو کھلاڑی ہیں۔ صاف ظاہر ہے ایک ہزار کھلاڑیوں میں سے آپ کو کئی باصلاحیت کھلاڑی مل سکتے ہیں ۔ امید ہے کہ حالیہ ملاقات میں اس کا کوئی اچھا حل سامنے آئے گا۔پاکستان میں آسٹریلوی طرز کا ڈھانچہ صرف ریجنل کر کٹ سے نہیں لایا جا سکتا اختیارات بھی آسٹریلیا جیسے ہونے چاہئیں۔ وزیر اعظم عمران خان اپنے دور کے نامور کھلاڑی تھے،امید ہے وہ کرکٹ کی بہتری کے لئے ایسے اقدامات کریں گے جس سے ہم کھویا ہوا مقام حاصل کر سکیں