کراچی،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،92 نیوز رپورٹ ،این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لئے وفاق اور سندھ کو سیاسی اختلافات کے باوجود مل کر چلنا ہو گا۔وزیراعظم نے کراچی سرکلر ریلوے کا سنگِ بنیاد رکھ دیا، منصوبے پر 250 ارب روپے لاگت آئے گی۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کے لئے پوری طر ح پر عزم ہے ، بنڈل آئی لینڈ کے منصوبے سے غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی، یہ منصوبہ سندھ اور پورے پاکستان کے لئے فائدہ مند ہے ۔ اس موقع پر گورنر ، وزیراعلیٰ سندھ، وفاقی وزرا فوادچودھری ، علی حیدر زیدی، اسد عمر، اعظم سواتی بھی موجود تھے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ کراچی کی ترقی صرف کراچی کے لئے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لئے فائدہ مند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گرین لائن بس سروس بھی اہم منصوبہ ہے اور دو سال کے اندر اندر کراچی میں پانی کامسئلہ حل ہو جائے گا۔وزیراعظم نے سندھ حکومت کو مل کر چلنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا سیاسی اختلافات کے باوجود سندھ اور ملک کی خاطر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو مل کر چلنا ہو گا۔انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مخاطب ہو کر کہا کہ بنڈل آئی لینڈکے منصوبے کا دوبارہ جائزہ لیں ، اس منصوبے سے کراچی میں سرمایہ کاری آئے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ لاہور کو بچانے کے لئے جس طرح ہم راوی سٹی بنا رہے ہیں اسی طرح کراچی میں بھی منصوبوں کی ضرورت ہے ،وزیر اعظم نے کہا کہ بنڈل آئی لینڈ کے منصوبے میں غیرمکی سرمایہ کار اور سمندر پار پاکستانیز سرمایہ کاری کے لئے تیار ہیں۔ پاکستان کو اس سرمایہ کاری کی اشد ضرورت ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ بڑے منصوبے اس لئے مکمل نہیں ہوتے کیونکہ ان میں مشکلات ہوتی ہیں ،وفاقی اور صوبائی حکومت کو کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے پوری طرح کوششیں کرنا ہوں گی۔ہمیں سندھ کی ترقی کے لیے آگے بڑھنا اور ساتھ چلنا ہوگا امید ہے کہ سندھ حکومت بھی بھرپور تعاون کرے گی۔ قبل ازیں وفاقی وزیر اسد عمر نے تقریب خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاق نے جن پانچ بڑ ے منصوبوں کی ذمہ داری لی تھی سب پر پیشرفت ہو رہی ہے ۔وفاقی وزیرریلوے اعظم سواتی نے کہاکہ چند ماہ کے اندر ریلوے کو ایک منافع بخش ادارہ بنا دیں گے ۔علاوہ ازیں گورنر ہائوس میں وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد سابق وزیر اعلی سندھ غوث علی شاہ، سابق وفاقی وزیر سید ظفر علی شاہ اور بیرسٹر مرتضی مہیسر پی ٹی آئی میں شامل ہو گئے ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی سندھ ڈاکٹرارباب غلام رحیم اور جلال محمود شاہ نے بھی ملاقات کی۔ادھر امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ میں شائع مضمون میں وزیراعظم عمران خان نے امریکی کانگریس میں امریکی نقصان پر پاکستان پر الزام لگائے جانے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغان جنگ کے نتائج پر پاکستان کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔وزیر اعظم نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف امریکہ کی جنگ کی حمایت کرنے کے بعد عسکری گروپس نے پاکستان کی ریاست کے خلاف جنگ شروع کر دی،ہم اپنی بقا کے لئے لڑے اور بہترین فوج اور انٹیلی جنس آلات کے باعث دہشتگردی کو شکست دی۔ افغانستان میں کوئی بھی بدعنوان اور ناکام حکومت کے لئے لڑنے کو تیار نہ تھا،کیا تین لاکھ افغان سیکورٹی فورسز کے مکمل طور پر ہتھیار ڈالنے پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرا سکتا ہے ؟۔انہوں نے کہاکہ اس حقیقت کو تسلیم کرنے کے بجائے افغان اور مغربی حکومتوں نے پاکستان پر الزام لگانے کے لئے بھارت کے ساتھ مل کر جعلی خبریں چلاتے رہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر ہم نے درست اقدام کیا ہم دہشتگردی سے پاک اور معاشی طور پر خوشحال افغانستان کے مقاصد حاصل کر لیں گے ۔