کراچی (رپورٹ:ایس ایم امین)سٹریٹ کرائم سمیت سنگین جرائم پرقابو پانے کیلئے سیف سٹی منصوبے پرعمل کے بجائے حکومت کی ناکامی کا ملبہ موٹرسائیکل سواروں پرڈالنے کی تیاری کرلی گئی،دہشت گردی اورسٹریٹ کرائم کی بڑھتی وارداتوں کے پیش نظرکراچی میں موٹرسائیکل میں ٹریکرکی تنصیب لازمی قراردینے کا قانون تیارہوگیا۔موٹرسائیکلزمیں ٹریکرلگانے کی منظوری کا معاملہ سندھ کابینہ کے ایجنڈے میں شامل کرلیا گیا،ٹریکرکی تنصیب کیلئے موٹرسائیکل سواروں کو سالانہ 2 ارب روپے کابوجھ برداشت کرنا ہوگا۔معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے پولیس کی سفارش پرموٹرسائیکل میں ٹریکرکی تنصیب کیلئے منگل کوسندھ کابینہ کے اجلاس میں موٹروہیکل آرڈیننس 1965 میں ترمیم کے مسودے کی منظوری دی جائیگی،کراچی میں موٹرسائیکل سواروں کیلئے بائیک میں ٹریکرکی تنصیب لازمی قراردی جائیگی اوراسکے بغیرموٹرسائیکل چلانا جرم تصورہوگا۔موٹروہیکل آرڈیننس 1965 میں ترمیم کے بعد موٹرسائیکل میں ٹریکرزکی تنصیب کیلئے ہرموٹرسائیکل سوارکو 4 ہزا روپے اضافی خرچ کرنا ہونگے اورٹریکرسروس جاری رکھنے کیلئے 2500 روپے فیس بھی ادا کرنا ہوگی۔مسودہ قانون میں سفارش کی گئی ہے کہ پہلے مرحلے میں کمپنیاں نئی موٹرسائیکلوں میں ٹریکرلگانے کی پابند ہونگی اوردوسرے مرحلے میں پرانی موٹرسائیکلوں میں ٹریکرلگائے جائینگے ،پرانی موٹرسائیکلوں میں ٹریکرنصب کرنے کیلئے دوماہ مہلت ملے گی۔