کراچی،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر،سپیشل رپورٹر) جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیرسید منورحسن کو ہفتہ کواشک بارآنکھوں اورہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سخی حسن قبرستان میں پروفیسرغفوراحمد مرحوم کے قریب سپرد خاک کردیا گیا،نمازجنازہ جماعت اسلامی پاکستان کے امیرسینیٹرسراج الحق کی امامت میں عید گاہ گراؤنڈ ناظم آباد میں ادا کی گئی جس میں جماعت اسلامی کے مرکزی قائدین پروفیسرمحمد ابراہیم،لیاقت بلوچ،راشد نسیم،اسد اللہ بھٹو،ڈاکٹرمعراج الہدیٰ صدیقی،سیکریٹری امیرالعظیم،ڈپٹی سکریٹری محمد اصغر،رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبرچترالی،رکن آزاد کشمیراسمبلی عبد الرشید ترابی،شیخ القرآن والحدیث مولانا عبد المالک،نائب امرائعبدالغفارعمر،ممتازسہتو،جامعہ بنوریہ کے مہتمم و مفتی نعیم کے صاحبزادے مفتی نعمان،مسلم لیگ ن کے نہال ہاشمی،خواجہ طارق نذیر،ایم کیوایم کے عامرخان سمیت ہزاروں افراد شریک ہوئے ،نماز جنازہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ سید منورحسن،ایک نظریے ،عقیدے ،جہد مسلسل،صبر واستقلال،فقرو و درویشی،زہد و پاکیزگی کی علامت تھے ،انکا نظریہ،عقیدہ زندہ رہیگا،قرآن وسنت کی بالادستی،اسلامی نظام کے قیام اورعوام کے جمہوری حقوق کیلئے جہد مسلسل انکی زندگی کا مقصد تھا،وہ ناصرف پاکستان میں ایک قائد،مربی ومزکی کی حیثیت رکھتے تھے بلکہ وہ عالمی اسلامی تحریکوں کے بھی لیڈرتھے ،سید منورحسن حق کوحق اورباطل کوباطل کہنے میں کوئی لگی لپٹی نہیں رکھتے تھے ،حقیقت میں وہ استقامت کے کوہ گراں تھے ، ہم بھی ان نقشِ قدم پر چلتے رہیں گے ،حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حق کا دفاع اورباطل کی مزاحمت ہی انکا طرہ امتیاز تھا،وہ حق پرمبنی پرڈٹ جاتے تھے ۔ جیکب آباد،شکارپور،میرپورخاص، ٹھٹھہ و سندھ کے متعدد مقامات پرمرحوم کی غائبانہ نمازجنازہ اور درجات کی بلندی کی دعا بھی کی گئی۔ دریں اثنا سید منور حسن کی غائبانہ نماز جنازہ ایچ الیون قبرستان اسلام آباد میں ادا کی گئی ۔نماز جنازہ کی امامت نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم نے کروائی ۔حریت رہنما غلام محمد صفی ، نصرااللہ رندھاوا بھی ، آصف لقمان قاضی ،انجمن تاجران پاکستان کے صدر کاشف چوہدری سمیت شہریوں کی کثیر تعداد نے نماز جنازہ میں شرکت کی ۔