کراچی(سٹاف رپورٹر)کلفٹن میں بااثر سیاسی شخصیت شاہ زین بگٹی کے محافظوں نے راستہ نہ دینے پر طالبعلم کو تشدد کا نشانہ بناڈالا ،پولیس نے دیکھ کر بھی خاموشی اختیار کرلی ، متاثرہ لڑکے کے اہلخانہ نے پولیس اور محافظوں کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ اتوار کی شب صباکمرشل پر قائم کیفے کلفٹن کے قریب شاہ زین بگٹی کے نجی سکیورٹی گارڈز نے 17سالہ نجم الحسن کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ درخشاں تھانے میں نجم الحسن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سودا سلف لینے کے دوران میری گاڑی ایسی جگہ پارک ہوگئی جہاں سے بااثر شخصیت کے سکیورٹی گارڈز کی گاڑیوں کا راستہ بلاک ہوگیا۔کئی افراد نے گھیرلیا اور تشدد کیا موقع ملتے ہی وہ وہاں سے اپنی گاڑی میں بھاگا جبکہ انہوں نے میرا موبائل فون اور گاڑی کی چابی چھیننے کی بھی کوشش کی۔ نجم کے والد اور والدہ نے بتایا کہ پولیس سے شکایت کی تو انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اسلحہ کے لائسنس ہیں لیکن کیالائسنس ہونے کا مطلب یہ ہے کہ نہتے شہریوں پر گولیاں برسادی جائیں،سب جانتے ہیں وہ محافظ شاہ زین بگٹی کے ہیں لیکن پولیس کارروائی سے گریز کررہی بلکہ الٹا ہم پر دبائو ڈال رہی ہے ۔ ایس پی کلفٹن سہائے عزیز نے بتایا کہ نجم کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح ہیں ، طبی معائنہ اور انکوائری کرینگے ۔