اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن،این این آئی)وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ کراچی واقعہ کی انکوائری کا انتظار کرنا چاہئے ، لگتا ہے بلاول بھٹو دباؤ کا شکار تھے ، کچھ فوٹیجز سامنے آگئی ہیں جس سے مفروضے دم توڑ گئے ۔ میں نے وزیراعلیٰ سندھ کی پریس کانفرنس سنی اور اسمبلی میں موقف بھی جس میں تضاد تھا۔کراچی کی پولیس جو بلاول کے ماتحت ہے اس سے کارروائی ہوگئی ، بلاول کو ڈر تھا کہ پی ڈی ایم لینڈ کرنے سے پہلے ہی کریش نہ ہوجائے ۔گزشتہ روزوزیر خارجہ نے وزارت خارجہ میں اقوام متحدہ کی 75ویں سالگرہ کے حوالے سے خصوصی تقریب سے خطاب اورمیڈیاسے گفتگو میں کہا کہ برطانیہ کو سمجھنا چاہئے کہ نوازشریف باہر تشریف کیوں لے گئے ، ہم نے نوازشریف کے باہر جانے کیلئے خطیر رقم کا شورٹی بانڈ مانگا تھا،نوازشریف اب پوری طرح صحتیاب ہیں،ان کے باہر رہنے کا اخلاقی جواز نہیں، اِنہیں اخلاقی طور پر واپس آکر کیسز کا سامنا کرنا چاہئے ،ہم نے برطانیہ سے درخواست کی کہ اپنے قانون کو سامنے رکھتے ہوئے کارروائی کرے ۔ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں سے غافل نہیں،ہم نے کوئی ایسا قدم عجلت میں نہیں اٹھانا جس سے کشمیر کے کاز کو نقصان پہنچے ۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال کئے جارہے ہیں، کسی قسم کی آزادی نہیں ، ایسے ماحول میں بھلا مذاکرات کیسے ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہاپسندانہ ہندوتوا نظریے کی پیروکار مودی حکومت علاقائی امن کیلئے خطرہ ہے ۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف فعال کردار ادا کریں ۔وزیر خارجہ نے کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کویواین چارٹر کی صریحاً روگردانی قراردیتے ہوئے یواین سکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔تقریب میں یو این ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر، مختلف ممالک کے سفرا ، سابق پاکستانی سفرا ،خارجہ سیکرٹریز، اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب منیر اکرم اور وزارتِ خارجہ کے افسران نے شرکت کی۔