کراچی (سٹاف رپورٹر) کراچی میں کیماڑی میں پراسرارزہریلی گیس کے اخراج سے خاتون سمیت6افراد جاں بحق اور 100 سے زائد افراد متاثر ہوگئے ، متعدد بے ہوش ہوگئے ، خوف و ہراس پھیل گیا، میڈیکل سٹوروں پر ماسک کم پڑ گئے ، ایس ایس پی سٹی کراچی مقدس حیدر کے مطابق گیس کہاں سے پھیلی معلومات نہیں مل سکیں، رات 8 بجے کیماڑی کے مختلف مقامات سے اچانک گیس کی بو پھیل گئی، ابتدائی طور پر 10 افراد کو نجی ہسپتال لایا گیا جن میں سے ایک خاتون معمار بیگم جاں بحق ہوگئی، پھر مختلف ہسپتالوں میں لوگ پہنچتے رہے ، ضیاء الدین ہسپتال میں لائے جانیوالے متاثر ین کی تعداد 70 ہوگئی، ہسپتال میں موجود کیماڑی کے جیکسن تھانے کے ایس ایچ او ملک عادل نے بتایا متاثرین کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے جنہیں فوری آکسیجن فراہم کی جارہی ہے ، افواہ پھیلی کہ چائنہ سے آئے کنٹینر کو کھولنے سے بو پھیلی ، کچھ لوگوں نے کہا بندرگاہ پر بحری جہاز سے کیمیکل نکالتے ہوئے گیس پھیلی، ترجمان کے پی ٹی نے بحری جہاز سے گیس پھیلنے کی تردید کردی اور کہاں کیماڑی بندرگاہ پر گیس کی بو نہیں ، ایسا ہوتا تو پہلے پورٹ کے اندر لوگ متاثر ہوتے ، ممکنہ طور پر وائرس کے خدشے کے پیش نظر تمام ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ماسک تقسیم کر دیئے گئے ، جاں بحق افراد میں معمار بیگم، رضوان ، احسن اور دیگر شامل ہیں، ایدھی ذرائع کے مطابق دو مرد اور دو خواتین جاں بحق ہوئیں۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے سرکاری ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی اور حکم دیا متاثرین کی جان بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے ، اطلاعات کے مطابق کے پی ٹی میں فیومیگیشن کاکام جاری تھا جس کی وجہ سے قریبی علاقے کے مکین متاثرہوئے ہیں ، پولیس اور کے پی ٹی ترجمان نے اس دعویٰ کو بھی رد کردیا، معمولی متاثرین کو رات گئے ہسپتالوں سے فارغ کردیا گیا۔