وفاقی حکومت نے گزشتہ روز سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کو صاف کرنے کی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ تین روز قبل وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے اس مہم کے بارے میں اعلان کیا تھا کہ دو ہفتے کے اندر اندر کراچی کو کچرے سے صاف کر دیا جائے گا۔ یہ مہم وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں متحدہ قومی موومنٹ کی قیادت میں کام کرنے والی کراچی بلدیہ کی شراکت سے شروع کی جا رہی ہے۔ یقینا یہ ایک مفید اور قابل تحسین مہم ہے جس کا مقصد کراچی کو گندگی اور کچرے سے صاف کرنا ہے لیکن حیران کن امر یہ ہے کہ سندھ حکومت نے ابھی تک اس سلسلہ میں وفاقی وزیر علی زیدی سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔صوبائی حکومت کی اس بے اعتنائی سے یہ حقیقت واضح ہو گئی ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی شہر کو صاف ستھرا رکھنے میں اس کی کتنی دلچسپی ہے۔ یہ سندھ حکومت کی غفلت ہی ہے کہ پندرہ سالہ اقتدار کے باوجود شہر میں جگہ جگہ لگے کچرے کے ڈھیروں کو ایک انچ بھی پرے نہیں ہٹایا گیا۔ آخر کار اس کا خیال وفاقی حکومت کو ہی آیا اور اس نے کچرا صفائی مہم شروع کی۔ لہٰذا اب سندھ حکومت کا فرض ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی ٹیم سے بھرپور تعاون کرے اور کراچی بلدیہ کو صفائی مہم میں اخلاقی اور مالی مدد فراہم کرے تاکہ کراچی کے حسن کو داغ دار کرنے والے گند کو صاف کیا جا سکے اور اہل کراچی اپنے ماضی کے خوبصورت شہر کے حسن کا دوبارہ نظارہ کر سکیں۔