کراچی ( سٹاف رپورٹر ) گزری پولیس نے حساس ادارے کی مدد سے ڈیفنس فیز 4 میں کارروائی کے دوران مبینہ مقابلے میں ڈکیت گینگ کے 5 ملزمان کو ہلاک کردیا۔ہلاک ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور ڈبل کیبن گاڑی برآمد کرلی گئی۔ ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے ملزمان کا تعلق سرائیکی ڈکیت گینگ سے تھا۔گزری پولیس نے حساس ادارے کی اطلاع پر ڈیفنس فیز4 کمرشل ایونیو امام بارگاہ کے سامنے بنگلہ نمبر 59/II میں جمعہ کوعلی الصباح مبینہ مقابلے میں 5 ملزمان کو ہلاک کر کے ان کے قبضے سے اسلحہ برآمد کر لیا ، ہلاک ہونے والے ملزمان کی لاشیں جناح ہسپتال منتقل کی گئیں۔مارے جانے والے ڈاکوئوں کی شناخت محمد ریاض ولد اللہ بخش ، محمد عابد ولد عبد الرحمٰن ، غلام مصطفیٰ ولد محمد صادق ، محمد عثمان ولد سعید احمد اور عباس کے نام سے ان کے پاس سے ملنے والی نادرا کے شناختی کارڈ اور پنجاب ٹریفک پولیس کے ڈرائیونگ لائسنس کی مدد سے کی گئی۔ شناخت کیے جانے والے ڈاکوئوں کا آبائی تعلق جنوبی پنجاب کے علاقے بہاولپور سے تھا ، ایس ایس پی ساؤتھ زبیر نذیر اور ایس ایچ او گذری آغا معشوق کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے ملزمان سے ایک ڈبل کیبن گاڑی نمبر کے پی 9756 بھی برآمد کی گئی ہے ۔ پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد مارے جانے والے پانچوں ملزمان کی لاشیں سردخانے منتقل کر دیں۔۔ذرائع کے مطابق پولیس سے مقابلے میں ہلاک ہونے والے سرائیکی ڈکیت گینگ کے کارندے سابق وزیراعلیٰ سندھ محمد علی مہر اور کیپٹن افتخار کے بنگلوں پر بھی ڈکیتی میں ملوث تھے ۔ دریں اثنا تحریک انصاف کی رہنما لیلیٰ پروین نے ڈیفنس میں ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے میرے ڈرائیور عباس کو بھی مار دیا جسے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ہی ان کے بنگلے سے پولیس کی وردی میں ملبوس اور سادہ لباس افراد نے گرفتار کیا اور کچھ دیر بعد ہی مقابلہ ظاہر کردیا گیا ۔دوسری جانب ایس ایس پی ساؤتھ زبیر سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے مقابلہ جعلی ہونے کی سختی سے تردید کی۔ تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ معاملے کی شفاف انکوائری کے لئے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سے نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہیں۔