دنیا کو درپیش ماحولیاتی خطرات و نقصانات کے بارے میں ایک تازہ ترین تجزیاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جن شہروں کو ماحولیاتی آلودگی کا سب سے زیادہ سامنا ہے ان میں 99فیصد براعظم ایشیا میں ہیں۔ ان شہروں میں پاکستان کے دو بڑے شہر کراچی اور لاہور بھی شامل ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی اپنے عروج پر ہے اور زیادہ تر غریب ممالک اس کا شکار ہو رہے ہیں ۔ اس پر طرہ یہ کہ ان ممالک کی حکومتیں انتہائی بے توجہی کا مظاہرہ کر ر ہی ہیں۔ کراچی او رلاہور کی آبادی مسلسل بڑھ رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کے شور‘ ان سے پیدا ہونے والے دھوئیں، فیکٹریوں اور کارخانوں کے فضلے‘گردو غبار اور کوڑے کرکٹ کی وجہ سے فضائی آلودگی میں بھی اسی تناسب سے اضافہ ہو رہا ہے۔ شہروں سے بڑے پیمانے پر سبزے اور درختوں کی کٹائی سے زہریلی گیسیں پیدا ہو رہی ہیں اور لوگ سانس اور جلد کی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ اس وقت ایشیائی ممالک فضائی آلودگی اور ماحولیاتی خطرات کا سب سے زیادہ شکار ہو رہے ہیں۔لہٰذا ضروری امر یہ ہے کہ حکومت شہروں میںبڑھتی ہوئی آبادی کی روک تھام کرے۔ شہری آبادیوںخصوصاََ لاہور اور کراچی جیسے بڑی آبادی والے شہروں میں بڑے پیمانے پر شجر کاری کی جائے‘ نجی رہائشی منصوبوں کی حو صلہ شکنی کی جائے،زرعی زمینوں کو آباد کیا جائے اور ملک کے مجموعی رقبے کے کم ازکم پچیس فیصد حصے پر جنگلات اگانے کی منصوبہ سای کی جائے۔