کراچی،لاہور (صباح نیوز،اپنے نیوز رپورٹر سے ) کراچی میں تحریک انصاف کے وکلا نے صدر سپریم کورٹ بار کو گھیرے میں لے لیا اور ’’14 جون ہڑتال نامنظور‘‘ کے نعرے لگاتے رہے ، وکلا امان اﷲ کنرانی سے تکرار کرتے رہے کہ آپ کے فیصلے کو نہیں مانتے ۔سپریم کورٹ بار کی جانب سے جسٹس فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس پر 14 جون کی ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے جس کے خلاف سندھ ہائیکورٹ کے وکلا نے صدر سپریم کورٹ بار کا گھیرائو کر لیا۔ ہڑتال کے فیصلے کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے تاہم امان اﷲ کنرانی نے کہا کہ فیصلہ متفقہ ہے ، ہڑتال ہر صورت میں ہوگی۔ہڑتال کے خلاف ریلی پی ٹی آئی سندھ اور کراچی کے صدور کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ میں نکالی گئی تھی جس کے دوران صدر سپریم کورٹ بار وکلا کے ہتھے چڑھ گئے جبکہ عدلیہ مخالف بیان بازی کرنے اور وکلا کو عدلیہ کے ادارے کے خلاف اکسانے کے معاملہ پر صدر سپریم کورٹ بار امان اﷲ کنرانی کے خلاف بغاوت اور دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے کی درخواست سیشن کورٹ میں دائر کر دی گئی۔عدالت نے تھانہ اسلام پورہ کے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19جون کو جواب طلب کرلیا ۔ایڈیشنل سیشن جج سیف اﷲ ہنجرا نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار مقصود نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ امان اﷲ کنرانی نے وکلاکو بغاوت پر اکسایا، صدر سپریم کورٹ بار نے عدلیہ کے ادارے کی توہین کی۔ دریں ا ثنا سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر امان اﷲ نے سندھ ہائیکورٹ اورکراچی بار کے صدور سے ملاقات کی اور14 جون کو احتجاج،ہڑتال اور دھرنے میں شرکت کی دعوت دی ۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہم احتساب کے خلاف نہیں ۔قاضی فائز عیسیٰ کاریفرنس بدنیتی پرمبنی ہے انکوائری سے پہلے میڈیاٹرائل اورریفرنس داخل کرنابدنیتی ہے اس موقع پر کراچی بارنے صدرسپریم کورٹ کومکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ۔