پاکستان نے بھارت سے تعلقات میں کشیدگی اور کنٹرول لائن پر تنائو کے باوجود کرتار پور راہداری کی بروقت تکمیل کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان روز اوّل سے تمام ہمسایہ ممالک سے باہمی احترام اور مساوات کی بنیاد پر پُرامن تعلقات کا حامی ہے ۔ بدقسمتی سے بھارتی حکمرانوں کی خطہ میں بالادستی کی خواہش کے سبب برصغیر کے تمام ممالک کے بھارت سے اختلافات ہیںیہاں تک کہ سارک تنظیم بھی ترقی و خوشحالی کے طے شدہ اہداف حاصل نہیں کر پا رہی۔ بھارت کی ہٹ دھرمی کااس سے بڑھ کر ثبوت اور کیا ہو گاکہ سارک تنظیم کا پاکستان میں منعقد ہونے والا سربراہی اجلاس بھارت کی عدم شرکت کے باعث ممکن نہ ہو سکا۔ اس کے باوجود پاکستان نے بھارت سمیت دنیا بھر میں آباد سکھ برادری کے دیرینہ مطالبہ پر سکھ یاتریوں کو بابا گرونانک کے جائے وفات کرتار پور تک رسائی دینے کے لئے کرتارپور راہداری منصوبے کا آغاز کیا مگر بھارت سرکار پاکستان کی امن کی اس کوشش کوسبوتاژ کرنے کی کوشش میں ہے۔ اب جبکہ بھارت کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے حکومت پاکستان کی طرف سے کشمیری بھائیوں کی ہر محاذ پر بھرپور تائیدو حمایت کی یقین دہانی کے ساتھ کرتار پور راہداری کو بروقت مکمل کرنے کا اعلان اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اپنے تنازعات باہمی احترام اور مساوات کے اصول کے مطابق حل کرنے کا متمنی ہے۔ بلاشبہ کرتارپور راہداری کی بروقت تکمیل کے فیصلے سے عالمی سطح ہر پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر ہو گا اور بھارتی تعصب کودنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں مدد ملے گی۔