اسلام آباد؍ لاہور( خبرنگار خصوصی؍لیڈی رپورٹر؍ سپیشل رپورٹر؍ نیوز ایجنسیاں)کورونا سے مزید 66 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 4254 ہوگئی جبکہ مصدقہ کیسز کی تعداد 208051 ہوگئی ہے ۔ اب تک پنجاب میں 74778، سندھ میں 81985، خیبرپختونخوا میں 25778، بلوچستان میں 10376 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے ۔95 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق 24 گھنٹوں میں کورونا سے طبی عملے کے 61 ارکان متاثر، 2 جاں بحق ہوئے ۔نشتر ہسپتال ملتان میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا میں مبتلا ایک اور مریضہ دم توڑ گئی۔پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے مزید دو علاقے سمارٹ لاک ڈائون کے تحت سیل کردیئے ۔ادھر دنیا بھر میں کورونا سے متاثر افراد کی تعداد ایک کروڑ 8لاکھ سے بڑھ گئی جبکہ ہلاکتیں 5لاکھ 8 ہزار تک پہنچ گئی ہیں۔امریکہ، برازیل اور بھارت میں مرض تیزی سے پھیل رہاہے ۔بنگلہ دیش کے سیکرٹری دفاع عبداﷲ المحسن کورونا کے باعث چل بسے ۔امریکی ریاست ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے خبردار کیا کہ ریاست میں کورونا نے ایک تیز اور انتہائی خطرناک موڑ لیا ہے ، مریض تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔سری لنکا نے ملک سے کرفیو مکمل طور پر اٹھا لیا۔سکارٹ لینڈ میں بھی فیکٹریاں اور دکانیں کھلنا شروع ہوگئیں۔متحدہ عرب امارات نے یکم جولائی سے مساجد اور دیگر مذاہب کی عبادتگاہوں کو بتدریج کھولنے کا اعلان کر دیا، تاہم کل گنجائش کے مطابق 30 فیصد افراد کو آنے کی اجازت ہو گی۔ حکومتی بیان میں مزید کہا گیا مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات بدستور تاحکم ثانی معطل رہیں گے ، تمام سرکاری ملازمین کو بھی 5 جولائی سے دفاتر میں کام کرنے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کورونا کو ملک کے لئے آفت قرار دے دیا۔عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ چھ ماہ بعد بھی کورونا کی وبا خاتمے سے بہت دور ہے اور انتباہ کیا ہے کہ ابھی وبا کی بدترین صورتحال آنا باقی ہے ۔عالمی ادارے نے مزید کہا کہ کورونا کی ابتدا کے متعلق تحقیقات کیلئے ایک ٹیم اگلے ہفتے چین بھیجی جائیگی۔چین نے اپنی فوج کو ملکی کمپنی کین سینو بائیولوجک کی تیار کردہ ویکسین کو تجرباتی طور پر استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔