نیب لاہور نے انٹرنیشنل اینٹی کرپشن ڈے کے موقع پر تین سالہ کارکردگی رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق مجموعی طور پر کرپشن کیسز میں ریکوری 500گنا بڑھ گئی ہے۔ قومی احتساب بیورو بدعنوانی‘ لوٹ مار اور کرپشن کے خلاف برسر پیکار ہے۔ بحیثیت ادارہ نیب لاہور کی کارکردگی تمام حکومتی اداروں کے لئے ایک مثال ہے۔3برس کے عرصے میں اس ادارے نے 53ارب کی ریکوری جبکہ 9ارب روپے کی پلی بارگین کی ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ نیب نے کرپٹ عناصر کی نیندیں حرام کر رکھی ہیں۔ نیب دن رات کرپٹ افراد کو سزا دلوانے کے لئے کمر بستہ ہے۔ ان حالات میں نیب میں کام کرنے والے ملازمین کی تحسین کرنی چاہیے تھی لیکن ہماری حکومت نیب کے اختیارات کم کرنے کے بارے قانون سازی کر رہی ہے‘ اس سے کام کرنے والے افراد کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔ نیب لاہور پنجاب کے 21اضلاع میں 1100سکولز 224کالجز اور 42یونیورسٹیوں کے طلباء طالبات پر مشتمل 1823کردار ساز تنظیمیں فعال کر چکا ہے۔ اس کے دوررس اثرات مرتب ہونگے اور آنے والی نسلیں کرپشن اور بدعنوانی کے خلاف کام کرتی نظر آئیں گی۔ چیئرمین نیب یہ سلسلہ اگر ملک بھر میں شروع کر دیں تو نسل نو اس سے بروقت آگاہ ہو سکے گی۔ نیب میں جس اندازسے بلا تفریق کام کر رہا ہے وہ واقعی قابل تحسین ہے۔ اس سے معاشرے سے کرپشن کا خاتمہ ہو گا۔ عوام بے راہ روی کا شکار ہونے سے بچ سکیںگے۔ سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی کھل کر نیب کا ساتھ دینا چاہیے تا کہ معاشرے سے کرپشن کا خاتمہ کیا جا سکے۔