لاہور، کراچی ،پشاور،ملتان (،رپورٹنگ ٹیم ، 92نیوز رپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک ) سندھ میں گزشتہ روز 114افراد میں کرونا نکلا جس سے صوبہ میں کیسز کی تعداد 150 ہوگئی جبکہ خیبر پی کے میں پہلی بار 15 کیسز سامنے آگئے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی تعداد 183 ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے ٹو یٹ میں بتایا کہ سندھ میں ایران سے تفتان بارڈرسے سکھر آنے والے 110 افراد میں کرونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ، اب تک 119 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ 34 کیسز کراچی اور ایک کا تعلق حیدرآباد سے ہے ، تمام متاثرہ افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے ۔ وزیر صحت خیبرپختونخوا تیمورسلیم جھگڑا نے اپنے ٹویٹ میں ان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تفتان سے آئے 19 مریضوں کا ٹیسٹ لیا گیا جن میں15 افراد میں کورونا وائرس پایا گیا، تمام مریضوں کو ڈی آئی خان قرنطینہ میں رکھا گیا ہے ۔ نشتر ہسپتال ملتان میں کرونا وائرس کا پہلا پازیٹو کیس سامنے آگیا ہے ۔ دو روز قبل ایران سے آنیوالے والے امیر عباس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ، پنجاب میں موجود مندروں،گرجاگھروں اورگورودوارں میں سیاحوں کی آمدو رفت اور مذہبی تقریبات کے انعقاد پر پابندی لگادی گئی ۔ علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر مسافروں کی سکریننگ مزید سخت کردی گئی ، شاہی قلعہ بھی5اپریل تک بند کر دیا گیا ،مزار قائد شہریوں کیلئے تاحکم ثانی بند کیا گیا ہے ۔ پنجاب میں مشتبہ مریضوں کی تعداد 28 ہو گئی۔ 3،3 مشتبہ افراد میو اور سروسز ہسپتال کے آئسولیشن وارڈز میں انڈر آبزرویشن ہیں جبکہ ابھی تک صرف ایک مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ،پنجاب حکومت نے کرونا وائرس کے پازیٹیو مریضوں کو لاہور سے باہر زیر علاج رکھنے کافیصلہ کیا گیا ہے ۔محکمہ سپشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے بھی تمام ٹیچنگ ہسپتالوں میں بائیو میٹرک حاضری پر پابندی لگادی،پنجاب حکومت نے پازیٹیو مریضوں کو لاہور سے باہر زیر علاج رکھنے کافیصلہ کیا گیا ہے ، لاہور میں پازیٹیو آنے والے مریضوں کو پی کے ایل آئی ہسپتال میں رکھا جائے گا،75 بستروں کا آئسولیشن وارڈ تیار کر لیا گیا ۔ 200 ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو تعینات کیا جائے گا ۔ ترجمان محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے عوام سے گزارش کی ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں ،سیکرٹری ہیلتھ کئیر نے کرونا رپیڈ رسپانس ٹیمیں تشکیل دے دیں ، ترجمان کا کہنا ہے کہ ایران سے آئے 777زائرین اس وقت کورنٹین میں ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو تجویز دی کہ وائرس کاپھیلاؤ روکنے کے لیے فوری طورپرکچھ روز کیلئے بین الصوبائی سرحدیں بند کردی جائیں۔ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کو گھبرانے یا خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ۔ تہران ،روم،بیجنگ (92 نیوز رپورٹ، نیٹ نیوز ،ایجنسیاں )کرونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں خوف وہراس کی فضا برقرار ہے ، دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 7067 ہو گئی ، کیسز کی تعداد ایک لاکھ 74ہزار اور 77ہزار 865افراد صحت یاب ہوچکے ہیں،ایران میں علما برادری کے رکن آیت اللہ ہاشم بطحایی گلپایگانی سمیت 129افراد ہلاک اور مجموعی ہلاکتیں 853ہو گئیں، اٹلی میں 349ہلاک جبکہ ٹوٹل ہلاکتیں 2158ہو گئیں ، برطانیہ 20، سپین میں 15، چین میں 14، سوئٹزرلینڈ اور نیدرلینڈز میں 4،4، سویڈن اور جاپان میں 3،3افراد لقمہ اجل بنے ۔تفصیلات کے مطابق ایران میں نئے کیسز کے ساتھ متاثرین کی تعداد14991 ہو گئی ، برطانوی خاتون رکن پارلیمنٹ کیٹ اوسبورن کرونا کا شکار بن گئیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 35ہو گئی ،بحرین اور گوئٹے مالا میں وائرس سے پہلی ہلاکتیں رپورٹ ہو گئیں، دبئی میں تمام سنیما گھر، بارز اور ساحلی مقامات بند کر دیئے گئے ، کویت میں گیارہ مزید افراد میں کرونا کی تشخیص ہو ئی ، جرمنی نے فرانس، آسٹریا، سوئٹزرلینڈ اور لکسمبرگ کے ساتھ ملحقہ سرحدیں بند کر دیں،برطانیہ میں متاثرین کی تعداد چودہ سو تک پہنچ گئی ،تھائی لینڈ کے آرمی ویلفیئر چیف بھی کرونا کا شکار بن گئے جنہیں ساٹھ فوجی افسران سمیت قرنطینہ کردیا گیا، نیوزی لینڈ میں بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی، آسٹریلیا میں75نئے کیسز ،امریکہ میں مزید104 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی، نیویارک اور لاس اینجلس میں تمام سینما، نائٹ کلبز اور ریستوران بند کر دیئے گئے ، امریکہ میں بھی مکمل لاک ڈاؤن کی تیاریاں جاری ہیں اور حکام ہنگامی اقدامات کیلئے منصوبوں کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔سعودی عرب کی وزارت صحت نے شہریوں کی جانوں کے تحفظ کے حوالے سے اقدامات کی روشنی میں مملکت میں مزید احتیاطی تدابیر اختیار کی ہدایت جا ر ی کی ہیں ۔ ملک بھر میں تمام سرکاری دفاترمیں اگلے 16 دن تک ملازمین کو حاضری سے روک دیا ہے ، فارمیسیوں اور راشن کی دکانوں کے علاوہ دیگر تمام نوعیت کی کاروباری سرگرمیاں بھی روک دی گئی ہیں،ہائپر مارکیٹ، سپر مارکیٹ اور کھلی تجارتی منڈیوں ، حجام کی دکانیں اور خواتین کے بیوٹی سیلون بھی بند کردیے گئے ہیں،ملک میں بیشتر ہوٹل اور کھانے پینے کے مراکز بند کردیئے گئے ، آب زم زم کی سپلائی معطل رہے گی ، کنگ عبد اللہ زم زم پلانٹ غیر معینہ مدت کیلئے بند رہے گا،آب زم زم فروخت کرنے والے عارضی مراکز بھی بند کرنے کا حکم دیا گیا ۔ترکی نے نمازجمعہ سمیت تما م نمازیں باجماعت ادا کرنے کرنے سے روکے دیا ہے لیکن مساجد کھلیں رہیں گی اور تمام شہری اکیلے اکیلے آکر نمازیں ادا کر سکتے ہیں اور پبلک مقامات اور سینماز کو بند کرنیکا حکم دیا ہے ، ایرانی صدر حسن روحانی نے تہران پر قرنطینہ نافذ کرنے کی افواہیں کو مسترد کردیا ۔ بھارتی حکومت نے ملک بھر میں سکول، کالج، جم اور سوئمنگ پول اور دیگر پرہجوم عوامی مقامات بند کرنے کا اعلان کر دیا ۔سوئٹزرلینڈ میں حکومت نے 19اپریل تک ایمرجنسی نافذ کر دی،امریکی ریاست نیو جرسی میں رات کا کرفیو نافذ کر دیا گیا ،اطالوی وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ حکومت مارکیٹ کو سہارا دینے کیلئے 380 ارب ڈالر مختص کرنے کا سوچ رہی ہے ،نیویارک کے فیڈرل ریزرو بینک نے 500 ارب ڈالر کیش مارکیٹ میں ڈالنے کا اعلان کیا ہے ،گرین لینڈ اور تنزانیہ میں پہلا کیس سامنے آ گیا،جرمنی نے تمام مذاہب کی عبادتگاہوں میں جمع ہونے پر پابندی لگا دی، عوامی مقامات بھی بند کرنے شروع کر دئیے ۔ایران نے قم میں حضرت فاطمہ معصومہ اور تہران میں شاہ عبدالعظیم کے مزارات کو بند کر دیا ہے ،قم شہر میں لوگوں نے مزار کی بندش کیخلاف مظاہرہ بھی کیا، عرب امارات میں ایک ماہ کیلئے تمام مساجد میں نمازوں کی ادائیگی پر پابندی عائد کر دی گئی جبکہ چرچ اور مندر سمیت دیگر عبادتگاہوں پر بھی پابندی کا اطلاق ہوگا،کینیڈا نے اپنے اور امریکیوں کے علاوہ تمام غیر ملکیوں کیلئے اپنی سرحدیں بند کر دیں،سوڈان نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے سرحدیں بند کر دی ہیں، ایران سے گزشتہ 20دنوں میں 70ہزار افغان شہری واپس آئے ہیں،جسکے باعث ملک میں وائرس پھیلنے کے خدشے کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔جی سیون کی سربراہی کانفرنس ویڈیو لنک کے ذریعے کی گئی، ٹرمپ اور دیگر رہنماؤں نے کرونا کیخلاف مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا ہے ۔برطانوی حکومت پورے ملک کو لاک ڈاؤن کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔ وزیراعظم جانسن نے عوام سے اپیل کی ہے ہر ممکن حد تک کلب، ریسٹورنٹ، پب اور دیگر عوامی جگہوں پر جانے سے گریز کریں اور عوام گھروں میں رہ کر آفس کا کام کریں۔برسلز اجلاس میں پورے یورپ کو لاک ڈاؤن کرنے کا منصوبہ پیش کر دیا گیا۔فرانس نے 15روز کیلئے ملک کو مکمل لاک ڈاؤن کر دیا۔ فرانسیسی صدر میکغوں نے عوام سے خطاب میں کہا کہ پندرہ روز تک غیرضروری طور پر باہر نہ نکلیں ورنہ سزا کا سامنا کرنا پڑیگا۔ ملک میں شہریوں نے خوفزدہ ہو کر اشیا ذخیرہ کرنا شروع کر دی ہیں اور بعض جگہوں پر قیمتوں میں اضافہ بھی دیکھنے میں آ رہا ہے ۔عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ہے کہ کرونا کے پیش نظر تمام ملکوں کیلئے ہمارا سادہ سا پیغام ہے ’’ٹیسٹ، ٹیسٹ اور ٹیسٹ‘‘۔ ہر مشتبہ شخص کا ٹیسٹ کیا جائے ۔