اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارتی فورسز نے ایل او سی کے شاردہ، نیزہ پیر، سوال اور باغسر سیکٹرز پر بلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ سے 10 سالہ لڑکا فیضان شہید، خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد زخمی ہوگئے ، زخمیوں میں چھ بچے اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔ایل او سی پر فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو اہلووالیا کو دفتر خارجہ میں طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا ہے ۔بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو فائر بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں پر احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا۔ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فورسز ایل او سی پر مسلسل شہری آبادی کو خودکار اور بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہی ہیں،جبکہ بے گناہ شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے ، ترجمان نے کہاکہ بھارتی فورسز کا شہری آبادی کو نشانہ بنانا بین الاقوامی انسانی حقوق اور قوانین کی خلاف ورزی ہے ،بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہیں، بھارتی اقدام کسی سنگین تذویراتی غلط فہمی کا باعث بن سکتا ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا بھارت 2003ء کے جنگ بندی انتظام کا احترام یقینی بنائے ، بھارت اپنی افواج کو فائر بندی انتظام کا مکمل پابند بنائے ، اورخلاف ورزیوں کی تحقیقات کی جائیں، بھارت ایل او سی، ورکنگ باونڈری پر امن برقرار رکھے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارت سے کہا گیا وہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر مشن کو اپنا کردار ادا کرنے دے ۔