اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، تفتان، بیجنگ، تہران، سیول ،رملہ (خبر نگار خصوصی،بیورورپورٹ،نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)چین میں کرونا وائرس سے مزید 150 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ایران میں اموات کی تعداد 50 ہونے کی اطلاعات ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے بتایاکہ چین میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 409 نئے کرونا کیسز کی تصدیق ہوئی ۔ چین میں اب تک کرونا کے 77 ہزار 150 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اور اموات کی تعداد 2 ہزار 592 تک پہنچ گئی ہے ۔دوسری جانب اس وباء کا تازہ شکار ایران ہے جہاں اب تک 8 اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔چین کے 24 صوبوں میں کورونا وائرس سے متاثرہ کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔چین کے ہسپتالوں میں کرونا وائرس سے متاثر مجموعی طور پر24,734 مریض ٹھیک ہونے کے بعد ڈسچارج کر دیئے گئے ہیں۔ صوبہ ہوبی میں ایک دن میں رپورٹ ہونیوالے کیسز کی تعداد کم ہو کر 398 رہ گئی ہے ۔چین نے جنگلی جانوروں کی تجارت اور انہیں کسی بھی طریقے سے پکانے پر مکمل پابندی عائد کر دی ۔شبہ ہے کہ کرونا وائرس کی نئی قسم جنگلی جانوروں کے ذریعے ہی پھیلی ہے ۔ایران کی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ صوبہ قم میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 50 ہو گئی ہے ۔ایرانی قانون ساز احمد امیر آبادی نے الزام عائد کیا کہ حکومت کرونا وائرس سے ہلاکتوں کو چھپا رہی ہے ۔دوسری جانب سرکاری حکام نے کورونا سے ایران میں اب تک 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تاہم امریکی میڈیا کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ۔ایلنا نے قم کے سرکاری اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ شہر میں 250 افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے ۔ایران کے نائب وزیر صحت ارج ہریرچی نے کرونا سے 50 اموات کی رپورٹ مسترد کر دی۔ ترک وزیر صحت فخر الدین کھوجا نے کہا ہے کہ ہم اس وقت تک اس کروناکو ترکی سے دور رکھنے میں کامیاب رہے ہیں لیکن ایران میں بیماری کی موجودگی ترکی کیلئے الارم کی حیثیت رکھتی ہے ۔ ایران میں کرونا کیسزکے بعد حفاظتی اقدامات کے تحت تفتان میں پاک ایران سرحد پر امیگریشن گیٹ دوسرے روز بھی بند رہے جبکہ بلوچستان حکومت نے سرحدی اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کر دی ۔ پاک ایران سرحد بند ہونے سے دونوں اطراف لوگوں اورگاڑیوں کی آمدورفت معطل ہے اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔امیگریشن حکام کا کہنا ہے کہ تفتان میں فی الحال امیگریشن گیٹ بند رکھنے کی ہدایات دی گئی ہیں اور کسی کو تفتان سے ایران اور ایران سے پاکستان جانے کی اجازت نہیں۔ جنوبی کوریا میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 763 ہو گئی ہے جبکہ سات افراد کی موت ہو چکی ہے ،پیر کو کرونا کے 161 نئے کیس سامنے آئے جبکہ اٹلی میں کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد 4 ہوگئی۔سربراہ عالمی ادارہ صحت ٹیڈروس نے کہا ہے کہ اٹلی ،ایران اور جنوبی کوریا میں بھی کرونا کے پھیلائو پر شدید تشویش ہے ۔افغانستان اور عراق میں بھی کروناکے پہلے کیس کی تصدیق ہو گئی ۔کویت ،عما ن ،بحرین میں بھی کرونا مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے ۔ عمان نے ایران کیلئے پروازیں مکمل بند کر دیں ،ترکی نے 4ایرانی شہروں کیلئے پروازیں بند کر دیں جبکہ یواے ای نے اپنے شہریوں کو ایران ،تھائی لینڈ اور چین کا سفر کرنے سے روک دیا ۔ادھرفلسطینی وزارت صحت کی طرف سے کروناوائرس کا الرٹ جاری کیا گیا ہے کہ حال ہی میں جنوبی کوریا کے ایک وفد کے فلسطینی اراضی کے دورے کے بعد کرونا کے پھیلنے کا خطرہ ہے ۔ایران میں کرونا کے پھیلائو میں اضافے اور افغان صوبہ ہرات میں کرونا کے 2کیس سامنے آنے کے بعد بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی جبکہ تفتان میں 250 زائرین کو قرنطینہ کے خصوصی مرکز میں منتقل کردیا گیا۔امریکہ سے منگوائے گئے کی ماسک کی قیمت 2روز قبل 400روپے فی ماسک تھی، اب بڑھ کر 600روپے فی ماسک ہوگئی ہے ۔ادھرچینی حکام نے پاکستان میں کام کرنیوالے 300چینی ورکروں کو کرونا سے کلیئر قراردیدیا ہے ۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹرظفرمرزانے ایک انٹر ویو میں کہا کہ پاکستان چین سے اپنے شہریوں کوچینی حکومت کی اجازت کے بغیرواپس نہیں لاسکتا۔ دونوں ممالک کی حکومتیں چین میں موجود پاکستانی طلبہ کی دیکھ بھال کررہی ہیں۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے ٹویٹ میں کہا کہ ایران کے شہر قم میں کرونا سے اموات پر گہری تشویش ہے ۔یشانی کی گھڑی میں ایرانی بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔پاکستان کو وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے تیز تر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔وفاقی مذہبی اموروبین المذاہب ہم آہنگی نورالحق قادری نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت پاکستانی زائرین کو کرونا سے بچانے کیلئے ایرانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہے ۔ تفتان سرحدپرواپس آنیوالے زائرین کو کروناسے محفوظ رکھنے کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ملک میں کرونا کی روک تھام کے حوالے سے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی زیر صدارت معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر ، سیکرٹری مذہبی امور میاں مشتاق بورانہ، شیعہ علمائ، شیعہ وفاق المدارس کے نمائندگان، ایران عراق زیارات کے منتظمین اور قافلہ سالاروں کے ہمراہ اہم اجلاس ہوا جس میں ایران میں کرونا سے پاکستانی زائرین کے بچاؤ، احتیاطی اقدامات اور سفری ہدایات سے متعلق تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کے آخر میں تمام شیعہ علماء علامہ عارف واحدی، مفتی کفایت حسین نقوی، ڈاکٹر محمد حسین اکبر، سید نجم عباس نقوی، ڈاکٹر غضنفر مہدی و دیگر اور زیارات منتظمین کی موجودگی میں نور الحق قادری نے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔وفاقی وزیرنے کہاکرونا کی خطرناک وبا پھیل رہی ہے ۔ زائرین ہوں یا تاجر، ایران کے سفر کو کم از کم کیا جائے ۔ ذاتی مفادات کے بجائے قومی مفادات کو مدنظر رکھا جائے ۔ مدارس، خطبہ جمعہ اور مجالس میں عوام کو آگاہی دی جائے ۔ ہمسایہ ممالک ایران اور چین کیساتھ کھڑے ہیں۔ ایرانی حکام کیساتھ 3 دن سے پالیسی بنا رہے ہیں۔ زیارات پر کوئی پابندی نہیں لگائی جارہی،علما و مشائخ اور تمام ذمہ داران اپنا قومی کردار ادا کریں۔ادھرایران میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے کروناسے متعلق اپنے شہریوں کیلئے ہدایت نامہ جاری کردیا گیا۔