لاہور(اشرف مجید)اورنج لائن میٹرو ٹرین چلانے کا ٹھیکہ حاصل کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے بھرتی کئے جانیوالے ٹیکنیکل سٹاف کو چین کے بجائے اب پاکستان میں ہی ٹریننگ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔اس ضمن میں کرونا وائرس پر قابو پانے کے فوری بعد ٹریننگ شروع کر دی جائیگی۔دوسری جانب بجٹ میں کمی کے باعث اورنج ٹرین منصوبہ مزید تاخیر کا شکار ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق غیر ملکی کمپنی نورینکو جسے اورنج لائن میٹرو ٹرین کو چلانے کا ٹھیکہ دیا گیا ہے اسکی جانب سے بھرتی کئے گئے ٹیکنیکل سٹاف کی ٹریننگ جو پہلے چین میں کرائی جانی تھی، اب پاکستان میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے چین کے کچھ ٹرینر پاکستان میں موجود ہیں جبکہ کرونا کی صورتحال بہتر ہونے پر مزید کچھ لوگ پاکستان پہنچ جائینگے ۔ ایک ہزار ٹیکنیکل افراد کو شارٹ لسٹ بھی کیا جا چکا ہے اور کرونا وبا پر قابو پانے کے بعد ٹریننگ کا عمل شروع کر دیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی تمام توجہ اس وقت کرونا وائرس سے بچاؤ پر ہیں اور حکومت کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر بجٹ مختلف منصوبوں کیلئے جاری کئے جا رہے ہیں، جسکے باعث خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کے جون میں اگر اورنج لائن میٹرو ٹرین کا منصوبہ شروع کر دیا جاتا ہے تو سبسڈی کی مد میں سالانہ اربوں روپے دینا پنجاب حکومت کیلئے مشکل ہو جائیگا۔ذرائع کے مطابق اس حوالے سے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے افسران بھی پریشان ہیں کیونکہ ایک طرف تو انکی جانب سے غیر ملکی کمپنی کو جون تک ہر صورت میٹرو ٹرین چلانے کا الٹی میٹم دیا گیا ہے تو دوسری جانب خود پنجاب حکومت کی جانب سے میٹرو ٹرین پر جاری ترقیاتی اور دیگر کام رک چکے ہیں،جسکی وجہ حکومت کی جانب سے بجٹ کا بڑا حصہ کرونا وائرس کے حوالے سے اقدامات پر خرچ کرنا ہے ۔