نوکنڈی،اسلام آباد،تہران (این این آئی، خبر نگار خصوصی،وقائع نگار خصوصی،نیٹ نیوز،سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک)ایران میں کرونا وائرس سے مزید آٹھ ہلاکتوں کے بعد پاکستان، ترکی، افغانستان اور آرمینیا نے بھی ایران سے ملنے والی اپنی سرحدیں بند کردی ہیں اور فضائی سروس پر بھی پابندیاں عائد کی گئی ہیں، عراق اور کویت پہلے ہی ایران کیلئے آمدورفت بند کرچکے ہیں۔ پاکستان میں بھی ہائی الرٹ کردیا گیا،حکام نے بلوچستان کے سرحدی شہر تفتان کا امیگریشن گیٹ بند کرکے زائرین ودیگر پاکستانی شہریوں کے ایران میں داخلے پر عارضی طور پر پابندی لگا دی جس سے ہزاروں افراد پھنس گئے ۔بلوچستان میں ایمرجنسی نافذکردی گئی ،کراچی سے ایران کیلئے فضائی سروس بھی معطل کردی گئی، پی آئی اے کی بیجنگ براستہ ٹوکیو پروازیں15 مارچ تک منسوخ کردی گئیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 43 ہو گئی جنھیں شہر قم کے ایک ہسپتال میں الگ تھلگ رکھا گیا ہے ۔ وائرس کی روک تھام کیلئے ایران کے چودہ صوبوں میں سکول، یونیورسٹیاں ،عوامی مقامات اور ثقافتی مراکز ایک ہفتے کیلئے عارضی طور پر بند کر دیئے گئے ۔ عالمی ادارہ صحت نے ایران کی صورتحال کو انتہائی تشویش ناک قرار دے دیا۔ایرانی دارالحکومت تہران میں طالش کے مقام پر وائرس کے پھیلائو کی روک تھام میں ناکامی پرعوام حکومت کے خلاف سڑکوں پرنکل آئے اور احتجاج کیا،پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ محکمہ صحت ایران کا کہنا ہے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 15 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جن میں سے 3 افراد جان کی بازی ہارگئے ،وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ افراد ایران کے مذہبی اہمیت کے حامل مرکزی شہر قُم میں سامنے آئے ہیں۔ایرانی وزیر صحت کا کہنا وائرس چین کے ذریعے پہنچا ہے اور ہلاک ہونے والوں میں سے ایک تاجر نے گذشتہ دنوں چین کے کئی دورے کیے تھے جس کے بعد چین کے لیے براہ راست پروازیں روک دی گئی ہیں۔دوسری جانب پاک ایران بارڈر کو ہرقسم کی آمدورفت کے لیے بند کردیا گیا،تفتان بارڈر پرامیگریشن گیٹ بند ہونے سے گاڑیوں کی آمدورفت رک گئی۔ امیگریشن ذرائع کے مطابق روزانہ ایران جانے والے زائرین کی تعداد دو سے تین ہزار ہے ،100 بستروں کا موبائل ہیلتھ یونٹ بھی تفتان پہنچا دیا گیا۔بلوچستان حکومت نے ایران سے منسلک اضلاع میں ایمرجنسی نافذکردی،علاقے میں موجودایک سو زائرین کو واپس بھجوا دیا گیا،10ہزار ماسک،2موبائل آفس یونٹس،4موبائل کنٹینرز ،10ایمبولینسز اور ڈاکٹروں کی ٹیم بھی تفتان بھجوا دیں۔چیف سیکرٹری بلوچستان کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں صوبے میں کرونا وائرس کی روک تھا م اور زائرین کی نقل وحرکت سے متعلق غور کیا گیا، غیرقانونی آمدورفت روکنے کے لیے کوئٹہ،مستونگ،نوشکی اور چاغی میں خصوصی چیک پوسٹیں بھی قائم کردی گئیں۔ترجمان حکومت بلوچستان کے مطابق ایران میں موجود 5ہزار زائرین کو سکریننگ کے بعد وطن واپس آنے دیا جائیگا،ان کی یہاں بھی سکریننگ ہوگی،پاکستان ہاؤس تفتان میں موجود 78زائرین کو واپس بھیجا جارہا ہے ، وفاقی حکومت سے پاک ایران سرحد پر آمدورفت اور تجارت معطل کرنے کی سفارش کردی ہے ۔ زائرین کی آمد کاسلسلہ یکم سے 15مارچ تک متوقع ہے ، پاکستان سے گزشتہ دنوں میں داخل ہونے والے 7664تاجروں اورزائرین کی بھی سکریننگ کی جائے گی، عوام سے بھی اپیل ہے کہ وہ ایران جانے یا وہاں سے آنے پر اصرار نہ کریں ۔ پنجاب میں بھی الرٹ جاری کردیا گیا۔ صوبہ بھر میں پچاس روز کے دوران ایران سے واپس آنے والے زائرین کی سکریننگ کا فیصلہ کیا گیاہے ۔معاو ن خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا صورتحال کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے ، پاکستان میں کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، چمن تفتان طورخم پر تربیت یافتہ عملہ سکریننگ کر رہا ہے ۔ اتوار کو معاون خصوصی کی زیرصدارت کروناوائرس سے بچاؤ کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی سیکرٹری صحت ، ڈاکٹروں ، یگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی ایچ، پاک فوج کے نمائندے اور صحت کے ماہرین نے شرکت کی ۔ پاکستانی زائرین کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے کیلئے وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے ایرانی حکام سے بات چیت کی ۔پیر نور الحق قادری نے زیارات کے منتظم ایرانی حکام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا زائرین کی صحت کے حوالے سے پالیسی بنائی جارہی ہے ، تفتان کے راستے آنے والے زائرین کو وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے مشترکہ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں، وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے چینی حکام کے ساتھ کھڑے ہیں۔وزیر مذہبی امور نے زائرین کی صحت کے حوالے سے ڈاکٹر ظفر سے بھی بات چیت کی۔نجی ٹی وی نے ایف آئی اے کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ایران سے بھی کسی مسافر کو پاکستان میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا تاہم پیدل افراد کو ایران جانے کی اجازت دی جا رہی ہے ۔پاکستان میں چینی سفارتخانے نے کہا چین میں پھنسے پاکستانی طلبا محفوظ اور صحت مند ہیں اور ہم ان کی زندگی اور تعلیم مکمل ہونے کی ضمانت دیتے ہیں،لاکھوں چینی باشندوں اور پاکستانی طلبا کو رکھنے کا مقصد وبا کو پھیلنے سے مزید روکناہے ۔ بیجنگ،روم،سیئول ( نیوزایجنسیاں،نیٹ نیوز) چین میں کرونا وائرس سے مزید 96 افراد ہلاک ہوگئے ، ہلاکتوں کی کل تعداد2456 ہو گئی۔ دنیا بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 78 ہزار 599 ہو گئی۔ امریکی حکام نے الزام لگایا دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متعلق غلط اطلاعات پھیلانے کے پیچھے روس کا ہاتھ ہے ،روس سے تعلق رکھنے والے ہزاروں سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے مشترکہ مہم شروع کی جس میں یہ کہا جارہا کہ کرونا وائرس کو دنیا میں پھیلانے میں امریکہ کا ہاتھ ہے ، یہ بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کرونا وائرس امریکی ایجنسی سی آئی اے کا تیارہ کردہ بیالوجیکل ہتھیار ہے جس سے امریکا چین کے خلاف معاشی جنگ لڑرہا ہے ۔ اٹلی میں کرونا وائرس سے 2 ہلاکتیں ہوئیں،مریضوں کی تعداد132 ہو گئی۔ اٹلی کے وزیراعظم نے متاثرہ علاقوں میں جانے پر پابندی لگادی،3 فٹبال میچ اورجارجیو ارمانی کا میلان فیشن شو اور کارنیول کی تقریبات منسوخ اور بارہ قصبوں کو لاک ڈاؤن کردیا گیا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق وائرس پرقابو پانے کے امکانات کم ہو رہے ہیں۔جنوبی کوریا میں وائرس سے چھٹی ہلاکت اورمزید600کیسز کنفرم ہونے کے بعد وزیر اعظم مون جائی نے شہروں کو لاک ڈاؤن کرنے اور سفری پابندیاں عائد کرنے کا حکم دیدیا۔ جنوبی کوریا میں وائرس سے متاثرہ مزید123نئے کیسز ریکارڈ کئے گئے ۔ بھارت نے اس بات پر ناراضگی کا اظہار کیا کہ ووہان میں کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لئے طبی اور امدادی سامان والے طیارہ کو دودن کے انتظار کے بعد بھی چینی حکومت کی جانب سے آنے کی اجازت نہیں ملی ، امدادی سامان والے طیارہ سے ووہان میں پھنسے بھارتی شہریوں کو واپس لانا ہے اور چین کی حکومت جان بوجھ کر طیارے کو اترنے کی اجازت نہیں دے رہی، چین کی حکومت طیارہ کو بلاتاخیراترنے کی اجازت دے ۔