کراچی(رپورٹ: وکیل الرحمان) کرونا خطرات کے پیش نظر شکار پر جانے والی لانچوں کو روک دیا گیاہے ۔ ساحلی علاقوں میں جیٹیز کی نگرانی بڑھادی گئی جبکہ سکیورٹی پر مامور افسروں اور ملازمین کو سکریننگ کا ٹاسک دیکر بقیہ دفاتر بند اور ملازمین کو چھٹی دیدی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ان اقدامات سے فشریز شعبے کا مکمل لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے ، شکار سے واپس آنے والی لانچوں کے پہنچنے کے بعد آکشن ہال اور مارکیٹ بھی بند کردی جائے گی۔ وزارت لائیوسٹاک اینڈ فشریز کی جانب سے کسٹم اور کراچی فشریز ہاربر اتھارٹی کو بذریعہ لیٹر آگاہ کردیا گیا ہے ۔ فشرمین کو آپریٹو سوسائٹی کے چیئرمین حافظ عبدالبر کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے ہیں، جس کے مطابق چیئرمین سیکرٹریٹ کو بند کرکے ملازمین کو 2 ہفتوں کی چھٹی دی گئی جبکہ آکشن ہال، مارکیٹ اور سیکورٹی سے متعلق ملازمین و افسران ڈیوٹی انجام دیں گے ، فش ہاربر آنے والے تمام افراد کی سکریننگ کی جائے گی اور ڈاکٹر تعینات کرکے طبی آلات فراہم کئے جائیں گے ، سی فوڈ فیکٹریز میں مزدروں کو چھٹی دی گئی ہے اور تیار مال برآمد ہونے کے بعد فیکٹریاں بند کردی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق فشریز شعبے سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے ، یہ شعبہ ملک کو سالانہ40 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ کماکر دیتا ہے ۔این این آئی کے مطابق گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں جہازوں کے لنگر انداز ہونے پر بھی ایک ماہ کیلئے پابندی عائدکردی گئی ہے ۔ اطلا ق آج سے ہو گا ۔ نو ٹیفکیشن کے مطابق ناکارہ بحری جہازوں کی آمد پر محکمہ امیگریشن سے خصوصی اجازت نامہ درکار ہوگا۔