اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ خبر نگار خصوصی؍ این این آئی؍ مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ کرونا وائرس کے منفی اثرات سے ملکی معیشت کو ممکنہ حد تک محفوظ رکھنا،معاشی سرگرمیوں کی بلا تعطل روانی کو یقینی بنانا اور خصوصاً عام آدمی کے لئے روزگارکے تحفظ کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے ، مشیر خزانہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کردی گئی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کسی بھی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے حوالے سے جامع حکمت عملی تیار کی جائے ،اشیائے ضروریہ کی وافر دستیابی کو یقینی بنایا جائے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو کرونا وائرس کی وجہ سے ملکی معیشت پر پڑنے والے ممکنہ اثرات سے بچاؤ کے حوالے سے پیشگی حفاظتی اقدامات اٹھانے کے سلسلے میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا ذخیرہ اندوزی اور ناجائزمنافع خوری کی شکایت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور ایسی شکایت کی صورت میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔وزیرِ اعظم نے وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کو ہدایت کی کہ ورلڈ بنک و دیگر عالمی اداروں کو انگیج کیا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ صورتحال کا مقابلہ کیا جا سکے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کرونا کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے وزیر اعظم کو اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔وزیرِ اعظم نے اپنے خطاب میں کہا پاکستانی قوم نے ہر مشکل کا مقابلہ خندہ پیشانی اور ثابت قدمی سے کیا ، کرونا وائرس کے خلاف بھی قومی سطح پر مشترکہ کاوش سامنے آئے گی ۔ وزیرِ اعظم نے کہا کرونا سے ڈرنا نہیں بلکہ من الحیث القوم مقابلہ کرنا ہے ۔ وزیرِ اعظم نے کہا حکومت کو کرونا وائرس کے مسئلے کی سنجیدگی کا مکمل ادراک ہے اور اس ضمن میں حکومتی سطح پر ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا بہت جلد قوم سے خطاب کروں گا۔ مزیدبرآں وزیر اعظم نے وزارت صنعت کے زیر انتظام اداروں کی استعداد کار بڑھانے پر بریفنگ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی خزانے پر بوجھ بننے والے سرکاری اداروں کی نجکاری قومی مفاد میں ہے ،اداروں کی نجکاری، انضمام یا متعلقہ محکموں کو منتقلی کے عمل کا مقصد معاشی خسارے میں کمی لانا اور اداروں کی استعدادِ کار اور کارکردگی میں بہتری کو یقینی بنانا ہے ، کابینہ سے منظور شدہ اداروں کی نجکاری کے عمل کو تیز کیا جائے ۔دریں اثناء وزیراعظم سے مولانا طارق جمیل نے ملاقات کی۔ملاقات میں کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق گفتگو کی گئی۔وزیر اعظم نے مولانا کے ساتھ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر بات چیت کی اور درخواست کی کہ وہ مذہبی اجتماعات محدود کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔وزیر اعظم نے مولانا طارق جمیل سے امن و سلامتی کے لئے خصوصی دعاؤں کی بھی درخواست کی۔ذرائع کے مطابق مولانا طارق جمیل کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے احتیاطی تدابیر پر خصوصی بیان دیں گے ۔قبل ازیں مولانا طارق جمیل جب وزیر اعظم ہائوس پہنچے تو دونوں نے ایک دوسرے سے مصافحہ نہیں کیا بلکہ ترک روایت کے مطابق دل پر ہاتھ رکھ کر ایک دوسرے کو سلام پیش کیا ،دونوں نے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ایک دوسرے سے مناسب فاصلہ بھی رکھا ۔وزیراعظم کی مولانا طارق جمیل کو خوش آمدیدکہتے ہوئے تصاویر انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئی ہیں۔دوسری جانب وزیر اعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کے تدارک کیلئے قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں پر فوری اطلاق ہوچکا،کرونا پر کمانڈ اینڈ کنٹرول سیل قائم کردیا،حکومت نے مشتبہ افراد کے ٹیسٹ کیلئے 14لیبارٹریوں کو کٹس فراہم کی ہیں، جہاں مفت ٹیسٹ ہوں گے ،ہر نزلہ، زکام والے فرد کا ٹیسٹ نہ تو ضروری ہے اور نہ ممکن ، کرونا کے مخصوص ٹیسٹ محض ان لوگوں کیلئے ہیں جن میں علامات کے ساتھ ٹریول ہسٹری ہو۔انہوں نے کہا مشاہدے میں آیا ہے کہ پرائیویٹ لیبارٹرز کرونا وائرس کے ٹیسٹ کررہی ہیں، کچھ لیبارٹریز کے پاس کٹس ہیں اور کچھ کے پاس کٹس نہیں ،ٹیسٹ کیلئے مخصوص قیمت طے ہو جائے گی تو عوام کو آگاہ کرینگے ۔انہوں نے کہا وفاق اور صوبے متاثرہ مریضوں کی بہتر انداز میں طبی نگہداشت کررہے ، وزیراعظم خود صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، قوم سے خطاب کرکے کرونا پر اعتماد میں لیں گے ۔انہوں نے کہا ہوائی اڈوں پر سکریننگ عمل کو مزید بہتر بنارہے ہیں،رینجرز کو اس عمل میں شامل کیا ہے ،صوبوں میں فوکل پرسن تعینات ہوچکے ، ڈیش بورڈ تشکیل دیدیا ،ہسپتال، ائیرپورٹس پر سپرے کئے جائیں گے ۔