کراچی (کامرس رپورٹر) کرونا وائرس کا خوف، عالمی اسٹاک مارکیٹوں میں کے نتیجے میں مندی کے اثرات نے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کو بھی لپیٹ میں لے لیا ۔ پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو شدید مندی کی زد میں رہا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے دھڑا دھڑ حصص فروخت کئے گئے جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس40ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے 1105.49پوائنٹس کی کمی سے 39143.73پوائنٹس کی سطح پرآگیاجب کہ فروخت کے دباؤ کے سبب 82.60فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈکی گئی جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو ایک کھرب75ارب 6لاکھ روپے کا نقصان اٹھاناپڑا تاہم کاروباری حجم گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت68.55فی صد زائد رہا۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کا دباؤ دیکھنے میں آیا،کرونا وائرس کی تباہ کاریوں اور خوف کے باعث عالمی سطح پر اسٹاک مارکیٹوں میں مندی کے اثرات اور ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کے فیصلے کے پیش نظر مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کے دباوٗ کے باعث شدید مندی چھاگئی جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 40ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے 39080 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا39ہزار کی نفسیاتی حد کے قریب محدود پیمانے پر خریداری ہوئی لیکن شدید مندی کے اثرات آخر تک چھائے رہے اورمارکیٹ کے اختتام پرکے ایس ای 100انڈیکس1105.49پوائنٹس کی کمی سے 39143.73پوائنٹس پر بند ہوا۔اسی طرح کے ایس ای 30انڈیکس546.41پوائنٹس کی کمی سے 18051.56پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 646.85پوائنٹس کی کمی سے 27248.30پوائنٹس پر بند ہوا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر345کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں سے 44کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 285میں کمی اور16میں استحکام رہا ۔