لاہور(میاں رؤف،مجاہد شاہ،کرائم رپورٹر،سپیشل رپورٹر)اختیارات کا ناجائز استعمال اورکرپٹ افسرو اہلکارخود کو محکمہ سے فارغ سمجھیں یا ٹھیک ہو جائیں میں وعدہ کرتا ہوں کہ ایف آئی آر درج لازم ہو گی نہ درج کرنے والے پولیس افسر واہلکار کا وہ حال کروں گا کہ وہ خود ہی اپنی وردی اتارکرگھروں کو چلے جائیں گے ۔سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس افسروں کے بارے عدالت اور حکومت کے احکامات ملنے کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔تعیناتیاں سیاسی نہیں کارکردگی پر ہونگی۔وزیر اعلیٰ پنجاب صوبہ کے کپتان ہیں جن کو عوام نے ووٹ دیکر اس مقام پر پہنچایا محکمہ پولیس نے نہیں ۔ پولیس میں کوئی غلط کام ہو تو وزیر اعلیٰ پنجاب ایکشن لینے کا حق رکھتے ہیں پولیس انکی ٹیم کا حصہ ہیں ہم نے پولیس ریفارمز کے لئے فنڈز پنجاب حکومت سے ہی لینا ہے ۔ نئے آ ئی جی پنجاب پو لیس امجد جا و ید سلیمی نے گزشتہ روز انہوں نے اپنا چارج لینے کے بعدروزنامہ 92نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ ایف آئی آر درج کرنے کے لئے ویب سائٹ بنائی جائے گی۔ جسکی ایف آئی آر درج نہ ہو اس ویب سائٹ میں اپنی شکایت درج کرا سکتا ہے جسکا فوراً ایکشن لیا جائے گا۔10 فیصد پولیس کو ٹریننگ سکول میں رکھوں گاہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے کہ ہماری ٹریننگ ٹھیک نہیں ہوتی۔ہماراایک اور مسئلہ اندرونی اکاؤنٹیبلٹی کا ہے ۔لوگوں کو بہت سی شکایات ہوتی ہیں ہماری ڈسپلن برانچ ہے اسے اکاؤنٹیبلٹی یونٹ میں تبدیل کر دوں گا۔ پولیس کے بہت زیادہ مسائل ہیں، ہمیں دس گنا زیادہ کام کرنا پڑے گا۔کام کرنے والے پولیس افسران میری ٹیم کا حصہ ہونگے ۔قبل ازیں انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب امجد جاوید سلیمی نے چارج سنبھال لیا۔ سنٹرل پولیس آفس آمد پر آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کو پولیس کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی جس کے بعد کمیٹی روم میں چینج آف کمانڈ کی تقریب منعقد ہوئی جس میں سابق آئی جی پنجاب طاہر نے پنجاب پولیس کی کمان باضابطہ طورپر آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کے سپرد کی ۔ علاوہ ازیں پنجاب کے نئے آئی جی نے چارج سنبھال لیا مگر روایات پیچھے رہ گئیں، سابق آئی جی پنجاب طاہر استقبال کے لیے دفتر سے باہر نہ آئے ، روایات کے مطابق جانے والا آنے والے کا خود استقبال کرتا ہے ۔ جب انہوں نے اپنے عہدے کا استقبال کیا تو تمام افسران نے ان کا استقبال کیا لیکن تبدیل ہونے والے آئی جی باہر نہ آئے ۔ اس حوالے سے امجد جاوید سلیمی کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتے ۔ انہوں نے کہا محمد طاہر قابل آفیسر اور میرے چھوٹے بھائی ہیں۔