لاہور(رانا عظیم۔حافظ فیض احمد) ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب گوہر نفیس نے کہا ہے کہ کرپشن کے میگا سیکنڈل کی فائلیں اوپن کر دی ہیں کرپٹ سرکاری افسران سمیت ملازمین کے خلاف پنجاب بھر میں کریک ڈاون شروع کر دیا گیا جو کرپشن کرے گا اس کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا اور اب یہ نہیں ہو گا کہ بڑے کرپٹ افسر کو چھوڑ دیا جائے اور کارروائی صرف ماتحت عملے کے خلاف ہو، اسی طرح اینٹی کرپشن کے اندر بھی احتساب کا عمل شروع کر دیا گیا اور جو سرکاری ملازمین کئی سالوں سے ڈیپوٹیشن پر اینٹی کرپشن میں تعینات تھے ان کو واپس ان کے محکموں میں مرحلہ وار بھیجا جا رہا ہے ۔ جبکہ کرپشن کی شکایات پر اینٹی کرپشن کے بعض ملازمین کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا گیا، پنجاب بھر میں قبضہ مافیا سے اربوں روپے مالیت کی سرکاری زمین وا گزار کرا لی گئی ہے اور قبضہ مافیا کے خلاف کریک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے اینٹی کرپشن کے اپنے دفاتر قائم کیئے جائیں گئے اور کمپلیکس بھی تیار کیا جائے گا جس میں اپنی حوالات بھی بنائیں گئے ، کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں گریڈ19کے افسروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے روز نامہ92نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا مختلف سرکاری محکموں سے اینٹی کرپشن پنجاب میں ڈیپوٹیشن پر آئے 72سرکاری ملازمین کو واپس ان کے محکموں میں بھیج دیا گیا جس میں محکمہ پولیس کے افسر بھی شامل تھے جو بار بار اینٹی کرپشن میں اپنی تعیناتی کرا لیتے تھے اسی طرح اب جو اینٹی کرپشن میں ڈیپوٹیشن پر آئے گا پہلے مذکورہ افسر کی کلیئرنس لی جائے گی جس کے بعد تعیناتی ہو گی، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا مختلف سرکاری محکموں میں لوکل پرچیز کی مد میں اور جعلی ووچروں کے ذریعے ہونے والی کروڑوں روپے کی کرپشن پر تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے علاوہ ازیں سورس رپورٹ کے ذریعے بھی انکوائریاں کی جا رہی ہیں اور کرپشن کے میگا سکینڈل کو جلد از جلد نمٹانے کی ہدایت کی گئی ہے اینٹی کرپشن ایپ کے ذریعے درخواستیں موصول ہونے پر کرپٹ سرکاری ملازمین کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے ، محکمہ لیبر میں کروڑوں روپے کا بڑا فراڈ پکڑا جس میں گریڈ 19اور18کے افسران کو گرفتار کیا گیا ، اسی طرح ڈی پی او آفس اوکاڑہ میں بھی کروڑوں روپے کے فراڈ کے الزام میں اکائونٹنٹ کو گرفتار کیا جبکہ سوشل میڈیا پر رشوت لینے کی ویڈیو وائرل ہونے پر کرپٹ سرکاری ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا ،ملی بھگت سے انتہائی کم قیمت پر سرکاری اراضی لیزپر حاصل کر کے سی این جی اور پٹرول پمپ بناکر سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے افراد کے خلاف ایکشن لیا گیا اور پٹرول پمپوں کو سیل کر دیا گیا انہوں نے کہا کرپشن کے ناسور کو ختم کیا جائے گا جبکہ حکومت کی جانب سے بھی ان کو فری ہینڈ دیا گیا ہے ، کرپشن کی روک تھام کے لئے عوام میں آگاہی مہم چلائی جائے گئی، پنجاب بھر میں اینٹی کرپشن کے اپنے دفاتر قائم کیے جائیں گئے اور رہائش بھی تعمیر کریں گے تاکہ دور دراز سے تبدیل ہو کر آنے والے تفتیشی افسروں کو مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے ، اینٹی کرپشن کے اندر موجود کالی بھیڑوں کے لئے محکمے میں کوئی جگہ نہیں وہ اپنا قبلہ درست کر لیں جبکہ کرپشن کی شکایات ملنے پر بعض ملازمین کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے ۔ اینٹی کرپشن کے تمام تفتیشی افسروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اشتہاری ملزمان کو گرفتار کریں اور کرپٹ افسروں اور ملازمین کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جائے ۔