اسلام آباد (نامہ نگار،این این آئی) چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کرپشن کا خاتمہ اور میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے ، نیب نے اپنے قیام سے اب تک 466.069ارب روپے بدعنوان عناصرسے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے ،نیب کی توجہ بدعنوانی جیسے منی لانڈرنگ ، بڑے پیمانے پر عوام کو دھوکہ دہی کے واقعات ، بینک فراڈ ، جان بوجھ کر بینک قرض نادہندگی، اختیارات کا غلط استعمال اور سرکاری فنڈز کے غبن پر مرکوزہے ۔ پاکستان کا انسداد بدعنوانی کا اعلی ادارہ نیب دنیا کا واحد ادارہ ہے جس کے ساتھ چین نے پاکستان میں سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی نگرانی کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔نیب کی مجموعی کار کردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہابدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے ، نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے ۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان ، ورلڈ اکنامک فورم، پلڈاٹ اور مشال پاکستان نے کرپشن فری پاکستان کے تناظر میں نیب کی لوگوں کو بدعنوانی کے مضر اثرات سے آگاہی کی کوششوں کو سراہاہے ۔ نیب افسران بدعنوانی کا خاتمہ قومی فرض سمجھ کر اداکر رہے ہیں۔ نیب کو 2019میں مجموعی طور پر 53643شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں سے 42760پراسس کی گئیں ۔2019میں 1308شکایات کی جانچ پڑتال کی۔1686انکوائریاں اور 609انویسٹی گیشنز نمٹائی گئیں اور بدعنوان عناصر سے 141.542ارب روپے وصول کیے گئے ،نیب کا مجموعی طور پر سزا کا تناسب تقریبا 68.8 فیصد ہے جو دنیا میں وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات میں نمایاں کامیابی ہے ۔