اسلام آباد ( آن لائن) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) کے پالیسی بورڈ نے کرپشن سمیت دیگر بے ضابطگیوں میں ملوث ایس ای سی پی افسران کے لئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنانے کی ہدایت کی ہے ،بورڈ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں ڈیپوٹیشن پر تعینات ایس ای سی پی افسران کو واپس بلانے سمیت اجلاسوں میں وفاقی سیکرٹری کی سطح کے افسران کی عدم شرکت کا نوٹس لیتے ہوئے وزارت خزانہ کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پالیسی بورڈ کا اجلاس چئیرمین خالد مرزا کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں ملک میں سٹارٹ اپز کو سہولت اور کاروباری آسانیوں کی فراہمی کے پیش نظر کمپنیز ایکٹ میں مختلف ترامیم کی منظوری دی گئی اجلاس کے دوران ایس ای سی پی کے چئیرمین عامر خان نے بورڈ کو آگاہ کیا کہ بورڈ کی ہدایات کے مطابق انہوں نے لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں میں تعینات ایس ای سی پی ے افسران کی واپسی کے لئے خط لکھ دیا ہے اور انہیں امید ہے کہ بورڈ کے آئندہ اجلاس سے قبل متعلقہ اداروں سے جواب موصول ہو جائے گاپالیسی بورڈ نے کمیشن کو ہدایت کی کہ تحقیقاتی ادارے کی جانب سے مختلف کیسوں میں ملوث کئے گئے ایس ای سی پی کے افسران کے حوالے سے فیکٹ فائنڈنگ کی جائے اورحقائق جانے جائیں کہ اصل معاملات کیا ہوئے اور اگر ان افسران نے کوئی غلط کام کیا ہے تو اس کی نوعیت کیا ہے اجلاس میں ایس ای سی پی کی جانب سے ادارے کی سالانہ رپورٹ منظوری کے لئے پیش کی گئی اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ بورڈ کے اراکین سالانہ رپورٹ کا جائزہ لیں گے اور بورڈ کے آئندہ اجلاس میں رپورٹ کی منظوری دی جائے گی بورڈ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے کی گئی درخواست پر غور کرتے ہوئے کمیشن کو ہدایت کی کہ تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو ایک خط لکھ کر سالانہ ٹیکس ریٹرن باقاعدگی اور قانون کے مطابق جمع کروانے کی ہدایت کی جائے ۔