اسلام آباد، لاہور، مظفر آباد، کراچی، کوئٹہ (سٹاف رپورٹر، نمائندہ خصوصی سے ، وقائع نگار، نامہ نگار، کرائم رپورٹر، جنرل رپورٹر، کامرس رپورٹر، نامہ نگار خصوصی،نیوز رپورٹر،نمائندگان،مانیٹرنگ ڈیسک، نیٹ نیوز،نیوز ایجنسیاں، 92 نیوزرپورٹ) کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر ملک بھر میں فوج تعینات کردی گئی۔وزارت داخلہ سے جاری بیان میں کہا گیا وفاق، پنجاب، سندھ، خیبر پختو نخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں فوج کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے ،پاک فوج کو آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت طلب کیا گیا ۔آزاد کشمیر میں تین ہفتے ، بلوچستان میں دو ہفتے کیلئے مکمل لاک ڈائون کر دیا گیا، دوسری جانب وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے آج سے صوبے بھر میں 14 روز کیلئے جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا،لاک ڈاؤن آج صبح 9بجے سے شروع ہوکر 6اپریل کی صبح 9بجے تک جاری رہے گا،پنجاب بھر میں لاک ڈائون کا فیصلہ صوبائی کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ۔ اجلاس کے بعدپریس کانفرنس میں وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے کہاصوبہ میں دفعہ 144پہلے ہی نافذ ہے ،لاک ڈائون کے دوران پنجاب بھر میں ڈبل سواری پر پابندی ہوگی تاہم فیملیز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاراس سے مستثنیٰ ہونگے ،عوام سے اپیل ہے وہ انتہائی ایمرجنسی میں باہر نکلیں،آج سے 6 اپریل تک کرونا وائرس سے بچاؤاور صوبے کے عوام کی زندگیاں محفوظ بنانے کی غرض سے دو ہفتے کے لئے صوبہ بھر کے شاپنگ مالز، بازار، مارکیٹیں، نجی و سرکاری ادارے ، پبلک ٹرانسپورٹ، پارکس، ریسٹورنٹس اور سیاحتی مقامات بند رہیں گے تا ہم واضح کردینا چاہتا ہوں کہ یہ اقدام کسی قسم کا کرفیو یا لاک ڈاؤن نہیں بلکہ سماجی فاصلے برقرار رکھنے کے لئے یہ اقدام کیا گیا ہے ۔صوبہ بھر میں میڈیکل سٹور، کریانہ سٹور، فروٹ و سبزی منڈیا ں، بیکریاں، مٹن و چکن شاپ، دودھ کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ طبی آلات و ضروری ساز و سامان، ادویات اور اشیاء خور و نوش تیار اور سپلائی کرنے والی فیکٹریاں ،واسا، واپڈا، ٹیلی کام کمپنیاں بھی کھلی رہیں گی، اسی طرح ایدھی اور دیگر ویلفیئر آرگنائزیشنز کو بھی کام کرنے کی اجازت ہے ۔ عوام کو کرونا سے بچائو کے پیش نظر21 مارچ کو دو روز کیلیے شاپنگ مالزاور سیاحتی مقامات کو بند کیا گیا تھا، جس طرح عوام نے تعاون کیا اس پر شکریہ ادا کرتے ہیں، گھر میں رہنا ہی کرونا سے بچائو کا بہترین طریقہ ہے ۔ عوام سے اپیل ہے لاک ڈائون کے دوران 14یوم کے لئے پولیس، قانون نافذ کرنے والے اداروں ، پاک فوج کے ساتھ تعاون کریں، صورتحال کو روزانہ مانیٹر کیا جائے گا، اگر صورتحال بہتر رہی تو لاک ڈاؤن کو پہلے بھی ہٹایا جا سکتا ہے ۔ ڈاکٹر ز اور طبی عملہ ہمارے فرنٹ لائن سولجر ہیں، انہیں سلام پیش کرتے ہیں، ان کے لئے پیکیج کا فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں ہو گا، پابندی کی خلاف ورزی کی صورت میں قانون کے مطابق ادارے اپنے فرائض سرانجام دیں گے ۔کڑے وقت میں ذمہ داریاں نبھانے والی پاک فوج، سول انتظامیہ، ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل سٹاف، بلدیاتی ملازمین اور میڈیا کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جو شب و روز اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں ۔ پنجاب میں اشیاء خورونوش وافر مقدار میں موجود ہیں اور کسی چیز کی قلت نہیں ،اشیاء خور ونوش کی سپلائی چین برقرار رکھی جائے گی۔ کابینہ اجلاس آج ہوگاجس میں تمام چیزوں پر غور کرکے معاشرے کے غریب طبقے کی امداد کے لیے جلد امدادی پیکج کا اعلان ہوگا۔ پنجاب حکومت نے کرونا وائرس کے باعث لاک ڈائون کے دوران پابندیوں کانوٹیفکیشن جاری کردیا،ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی ہوگی، ایک سے دوسرے شہراورصوبے میں نقل وحمل پرپابندی ہوگی، خاص وجوہات پرگھروں سے نکلنے کی اجاز ت ہوگی، اشیاکی خریداری کیلئے ایک شخص باہرنکل سکے گا،معذورشخص کیساتھ رشتہ داریاڈرائیورجاسکتاہے ،مریض کیساتھ ایک تیماردارکوباہرنکلنے کی اجازت ہوگی،نمازجنازہ میں قریبی رشتہ دارایس ایچ اوکی اجازت کے بعدشرکت کرسکیں گے ،مصدقہ اجازت نامہ کے ساتھ سرکاری ملازمین گھروں سے باہرآسکیں گے ۔ میڈیا کے لوگ اورنیوزپپیرزہاکرپابندی سے مستثنیٰ ہوں گے ،شہری اپناقومی شناختی کارڈپاس رکھیں،استثنیٰ کے حامل تمام افرادکوسروس کارڈرکھنالازمی ہوگا۔ دریں اثنا محکمہ داخلہ بلوچستان نے صوبے بھر میں لاک ڈائون کا اعلان کردیا، 24 مارچ سے 7 اپریل تک نقل و حمل پر پابندی ہوگی، تمام سرکاری و نجی دفاتر بند رہیں گے ، میڈیا پرسنز، صحافی اور اخبارفروش (ہاکر) سمیت ضروری سروس کے حامل افراد پابندی سے مستثنی ہوں گے ، آج سے صوبے میں کسی بھی قسم کی مذہبی و سماجی تقریبات پر پابندی عائد کردی گئی، تمام پبلک و نجی دفاتر بند رہیں گے ، محکمہ داخلہ بلوچستان کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق صوبے میں آج دوپہر 12بجے سے 7اپریل کی دوپہر 12بجے تک دفعہ 144کے تحت بین اضلاع اور بین الصوبائی آمد رفت پر پابند ی عائد کردی گئی۔ادھر آزاد کشمیر میں بھی 3 ہفتوں کیلئے مکمل لاک ڈاؤن کر دیا گیا جس کی صدر آزاد کشمیر نے منظوری دے دی جس کے بعد نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ ملک بھر میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد875ہوچکی ہے ۔ سندھ 394،پنجاب246،بلوچستان110،خیبر پختونخوا38،اسلام آباد 15،گلگت بلتستان71اور آزاد کشمیر1شامل ہے ،وائرس سے اب تک 6افراد ہلاک جبکہ 6صحتیاب ہوچکے ہیں۔ملک بھر میں کرونا کے نئے کیسز99ہوگئے ۔ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 3 افراد دم توڑ گئے ،جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 6ہو گئی۔کوئٹہ میں کرونا وائرس میں مبتلا 65 سالہ شہری جاں بحق ہوا، مریض کو وائرس کی تشخیص کے بعد تفتان سے کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا۔پنجاب میں کرونا کے مزید 21 مریض ،لاہور میں 18 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ، ڈی جی خان میں 177 زائرین میں کرونا پازیٹو ہوا ۔ ملتان دو، راولپنڈی تین، گجرات چار، 3 جہلم، گوجرانوالہ 4, سرگودھا میں 1 نیامریض سامنے آیا۔سروسز ہسپتال لاہور میں 4 چینی باشندوں میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد انہیں قرنطینہ کردیا گیا۔کرونا سے بچاؤ کیلئے تین روزہ حکومتی اقدامات کے بعدلاہور کی سڑکوں پر ٹریفک میں 75 سے اسی فیصد کمی رہی،سیف سٹی اتھارٹی کے مطابق مختلف علاقوں میں ٹریفک بیس فیصد سے بھی کم رہی۔اسلام آباد کے نواحی علاقے بارہ کہو کی یونین کونسل ہتھیال میں11 مشتبہ کیسز کے بعد حفاظتی انتظامات یقینی بنانے کیلئے حکام اور سکیورٹی اہلکارپہنچ گئے ۔ اے ایس پی بارہ کہوحمزہ امان اللہ نے کہاعلاقے میں تبلیغی جماعت کے 6 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے ،کوٹ ہتھیال میں 6 غیر ملکیوں سمیت 13 لوگوں کی جماعت تبلیغ پرتھی،باقی افراد کے ٹیسٹ کرالئے ، تمام علاقے کو قرنطینہ میں بدل دیا۔جن افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ان میں سے 3 کا تعلق لیہ و دیگر شہروں سے ہے ۔کرونا وائرس کے باعث پاکپتن کے علاقے نواحی گاؤں ماڑی امب کا رہائشی 30 سالہ نوجوان حسن چشتی لاہور کے ہسپتال میں دم توڑ گیا۔وہ نو روز قبل دوبئی سے لاہور ائیر پورٹ پر اتر اتھا ،لاہور سے حکومتی اداروں کی خصوصی ٹیم اس کی میت پاکپتن لائی اور اپنی نگرانی میں کنڈ کانجواں قبر ستان میں تدفین کرائی۔ سعودی عرب ،کینیڈا اور ایران سے ساہیوال میں 780افراد کے آنے کی اطلاع ہے 746افراد کی سکریننگ کی گئی جبکہ 34افراد غائب ہیں ۔ذرائع سے معلوم ہوا دو افرادواپس کینیڈا چلے گئے جبکہ 32افراد کی تلاش کے لئے تمام محکمے کوشش کر رہے ہیں۔اٹلی میں کوٹلی لوہاراں کے رہائشی52 سالہ محمد جلیل شیخ چل بسے ،ذرائع کے مطابق ان کی اہلیہ بھی کرونا کا شکار اور گھر میں قرنطینہ ہیں۔ سندھ میں گزشتہ روز مکمل لاک ڈائون رہا، صوبے بھر میں تمام مارکیٹیں،دکانیں،دفاتر اور ٹرانسپورٹ بندرہیں اورصرف میڈیکل سٹورز، سبزی اور دودھ دہی کی دکانیں کھلیں،پولیس نے غیرضروری طور پر گھروں سے نکلنے ، ناجائز منافع خوری، بسوں میں سفر اور اجتماع کرنے پر565 افراد کو گرفتار کر کے 85 مقدمات درج کرلئے ۔کراچی سمیت مختلف شہروں کی مرکزی شاہراہیں ، گلیاں اور سڑکیں ویران رہیں ،پولیس نے گزشتہ روز بھی شہریوں کو گھروں سے نہ نکلنے کے لئے اعلانات کئے ، بعض مقامات پرپولیس اور شہریوں میں گرماگرمی ہوئی ۔ ایس ایس پی ملیر کے مطابق ایک ایسا مقدمہ بھی درج کیا جس میں ایمبولینس کے اندر 8 سواریاں دوسری جگہ منتقل کی جارہی تھی۔کراچی پولیس کے سربراہ اے آئی جی غلام نبی میمن کا کہنا تھا شہر کی مجموعی صورت حال معمول کے مطابق ہے اورشہریوں کی اکثریت پولیس کے ساتھ تعاون کررہی ہے ۔کراچی کے تمام اضلاع کے مختلف مقامات پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے ۔حیدرآباد میں نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے کئی مقامات پر ان کی پٹائی بھی کی۔ کراچی میں شارع فیصل، صدر، عزیزآباد، گارڈن سمیت شہر کے مختلف علاقوں اور اہم شاہراہوں پر پاک فوج رینجرز اور پولیس نے فلیگ مارچ کیا۔کمشنر کراچی افتخار شلوانی نے شہر میں کھانے کی ہوم ڈیلیوری اورپارسل پربھی پابندی عائد کردی۔ فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ میں کام کرنے والے ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے ۔ شہر میں بسیں، آن لائن ٹیکسی سروسز، بس سروس اور رکشے بھی بند رہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے آٹا دستیاب نہیں اور جن دکانوں پرموجود ہیں وہ زائد قیمت وصول کررہے ہیں۔سندھ میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 394 ہوگئی ۔ صوبائی محکمہ صحت کی ترجمان میران یوسف کے مطابق پیر کو کراچی میں تین کیس سامنے آئے جبکہ سکھر میں39 زائرین میں وائرس کی تصدیق ہوئی،نئے کیسز کے بعد کراچی کے کیسز کی تعداد 133 جبکہ سکھر کی 260 ہوگئی،ایک مریض دادو میں ہے ،چار مریض صحت یاب ہوچکے ، کراچی کے کیسز میں سے 88 افراد وہ ہیں جنہیں مقامی طور پر وائرس منتقل ہوا جو خطرے کی بات ہے ،عوام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔وزیراعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ کی زیرصدارت کروناوائرس سے متعلق ٹاسک فورس کے 26ویں اجلاس میں صوبہ میں کروناوائرس کے بڑھتے کیسزکی وجہ سے لاک ڈاؤن مزیدسخت کرنے کافیصلہ کیاگیا۔سول ایوی ایشن اتھارٹی نے قطر میں پھنسے 72 پاکستانیوں کو اسلام آباد پہنچانے کی اجازت دیدی، قطرایئرویزکی پروازکیوآر633 پاکستانیوں کو اسلام آبادلائے گی۔ ملک کے تمام ائیر پورٹس پر بین الاقوامی فصائی آپریشن معطل ہونے کے بعد رش کم ہوگیا،ملکی ہوائی اڈوں پر اندرون ملک پروازوں آپریٹ ہورہی ہیں۔حکومت نے قطر کے بعد دبئی سے بھی150پاکستانی مسافروں کو واپس لانے کا فیصلہ کرلیا،یہ مسافرنجی ایئر لائن کے ذریعے آج پاکستان پہنچیں گے ۔اٹلی میںپھنسے پاکستانیوں بالخصوص طلباء کے والدین نے وزیر اعظم عمران خان اور چیئرمین پی آئی اے سے اپیل کی ہے کہ ان کی واپسی کیلئے اقدامات کئے جائیں۔والدین نے بتایا پھنسے 120 طلبہ کی صورتحال بہت پریشان کن ہے ۔فصائی حدود کی بندش پر ترکی میں پاکستانیوں کی وطن واپسی کے معاملہ پر دفتر خارجہ نے سول ایوی ایشن حکام کی سفارش پر ترکش حکام سے رابطہ کرکے عارضی ویزے جاری کرادیئے ،امریکہ اور برطانیہ سے آئے پاکستانیوں کو امریکہ اور برطانیہ واپس بھجوانے کے لئے بھی ترکی نے مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی۔ ترکی نے کہاہے عارضی قیام کرنا ہے یا واپس جانا ہے کا فیصلہ پاکستانیوں کو کرنا ہے ،ترکش ایئرلائن کے ذریعے پاکستانیوں کو اپنی منزل پر پہنچانے کے لیے تیارہیں۔سندھ میں لاک ڈاؤن کے باعث جناح انٹرنیشنل اور سکھر ائیرپورٹ کو بند کردیاگیا جس کے بعد پی آئی اے نے کراچی اور سکھر سے آپریٹ ہونے والی تمام علاقائی پروازیں منسوخ کردیں۔پروازیں چار اپریل کی رات 8 بجے تک منسوخ رہیں گی۔آل پاکستان انجمن تاجران کا ٹیلی فونک رابطہ اجلاس ہوا، نعیم میر مرکزی جنرل سیکرٹری ، ملک امانت صدر لاہور ودیگر قائدین نے اجلاس میں شرکت کی،اجلاس کے مشترکہ علامیہ میں کہا گیاکہ تمام مارکیٹوں کے تاجر حضرات اپنی اپنی مارکیٹوں کے مزدور وں کا خاص خیال رکھیں اور ان سے ہر ممکن تعاون یقینی بنایاجائے ۔ خیبر پختو نخوا حکومت نے صوبہ بھر میں 24مارچ سے 28مارچ تک عام تعطیل کا اعلان کردیا، شہر میں چلنے والی پبلک اور بین الاضلاعی ٹرانسپورٹ پر بھی پابندی عائد کردی گئی،خیبر پختونخوا میں تمام بس اڈے اور ٹرمینل بند رہیں گے تاہم پرائیویٹ اور مال بردار گاڑیاں کو پابندی سے استثنیٰ حاصل ہوگا۔ کوئٹہ میں جزوی لاک ڈائون کی خلاف ورزی پر 1734دکانوں کو سیل اور 89دکاندروں کو گرفتار کرلیا گیا۔حکومت بلوچستان نے کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر آج سے صوبے میں شہریوں کی نقل وحرکت کو مزید محدود کرتے ہوئے سخت پابندیاں عائد کردیں ،کسی بھی قسم کی مذہبی و سماجی تقریبات پر پابندی عائد،تمام پبلک و نجی دفاتر بند رہیں گے ۔محکمہ داخلہ بلوچستان کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق صوبے میں آج دوپہر 12بجے سے 7اپریل کی دوپہر 12بجے تک دفعہ 144کے تحت بین اضلاع اور بین الصوبائی آمد رفت پر پابند ی عائد کردی گئی ہے ، صوبے میں عوامی یا نجی مقامات پر سماجی، مذہبی سمیت ہر قسم کی تقریبات پر پابند ی ہوگی۔