اسلام آباد (خبر نگار، این این آئی)سپریم کورٹ نے کرک میں ہندو سمادھی جلانے اور اقلیتوں کے حقوق سے متعلق از خود نوٹس میں ملک بھر میں مندر اور گوردواروں سے متعلق رپورٹ دوبارہ جمع کرانے کا حکم دے دیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے کرک میں ہندو سمادھی جلانے سے متعلق 15 فروری کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا ہے ، جس کے مطابق ملتان میں پر ہلاد مندر کی بحالی سے متعلق چیف سیکرٹری پنجاب کو آئندہ سماعت پر طلب کیا گیا ہے ۔تحریری حکم نامہ میں کہا گیا کہ چیف سیکرٹری پنجاب نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کرایا۔ چیف سیکرٹری پنجاب پرہلاد مندر کی بحالی سے متعلق 2 ہفتوں میں رپورٹ جمع کرائیں۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ وقف املاک بورڈ کرک سمادھی کی از سر نو تعمیر کیلئے 38 ملین روپے پاکستان ہندو کونسل کو ادا کرے ۔حکمنامہ میں کہا گیا کہ کرک سمادھی جلانے میں ملوث افراد کیخلاف فوجداری کارروائی مکمل کی جائے ۔ کٹاس راج مندر کا انتظام پنجاب حکومت سے وقف املاک بورڈ کو واپس دیا جائے ۔ اس حوالے سے وقف املاک بورڈ کے چیئرمین آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔حکم نامے میں کہا گیا کہ ملک میں یکساں تعلیمی نصاب سے متعلق وزارت تعلیم کی رپورٹ واپس کی جاتی ہے ۔ حکم نامہ میں یہ بھی بتایا گیا کہ وفاقی سیکریٹری تعلیم آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوکر تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں۔سپریم کورٹ نے کرپشن کے مبینہ ملزم کی درخواست ضمانت باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کردیا ہے ۔تین رکنی بنچ نے کرپشن کے ملزم محمد علی پنوار کی درخواست ضمانت پر سماعت کی تو ملزم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ میرا موکل 2016 سے جیل میں ہے اور ریفرنس کا فیصلہ ہونے کا کوئی امکان نہیں ۔انہوں نے ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے مقدمہ کی آئندہ سماعت جلد مقرر کرنے کی استدعا کی۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عید سے قبل کیس پر سماعت ہو گی۔واضح رہے کہ ملزم پر بنک اور ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس نوشہرو فیروز کے عملہ سے مل کر قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے ۔